ملتان: (سچ نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آسیہ بی بی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ سب کے سامنے ہے، فیصلے کیخلاف ریویو پیٹشن داخل ہو چکی ہے، ہمیں فیصلے کا انتظار کرنا ہوگا۔
ملتان میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں لیکن اس کے باوجود ہم اس کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور مذاکرات کی میز پر مسائل کا حل چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن موجود نہیں مگر بھارت انتخابی مرحلے میں ہے اس لیے مذاکرات نہیں چاہتا۔
دورہ چین کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین کیساتھ پاکستان کا لازوال تعلق ہے، سی پیک کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں لیکن پاک چین مشترکہ اعلامیہ کے بعد قیاس آرائیوں کی گنجائش نہیں رہی، اس دورے کے دوران سی پیک کے اگلے مرحلے پر تفصیلی گفتگو ہوئی، چین کا دورہ پاکستان کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا۔
آسیہ بی بی کی رہائی کی خبروں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ سب کے سامنے ہے، فیصلے کیخلاف ریویو پیٹشن داخل ہو چکی ہے، ہمیں فیصلے کا انتظار کرنا ہوگا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میری محدود اطلاعات کے مطابق آسیہ پاکستان میں ہیں، تاہم میں اسلام آباد میں نہیں ہوں، بہتر معلومات وزارت داخلہ دے سکتی ہے۔
امریکی جیل میں قید پاکستانی خاتون عافیہ صدیقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ قانون کے دائرے میں رہ کرعافیہ صدیقی کی مدد کروں گا، اس سلسلے میں میری عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ سے اگلے ہفتے ملاقات ہوگی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان اپنا رول ادا کر رہا ہے، امریکا کیساتھ دو طرفہ تعلقات پر پہلے زور نہیں دیا گیا، امریکا کیساتھ ڈومور کے خول سے باہر نکلے ہیں، مائیک پومپیو کیساتھ ملاقات مثبت رہی۔