نیویارک(سچ نیوز) 52سالہ مارتھا مک سیلی امریکی ایئرفورس کی لڑاکا طیارہ اڑانے والی پہلی خاتون پائلٹ تھیں جنہوں نے 26سالہ امریکی ایئرفورس میں ملازمت کی۔ اب وہ ایریزونا سے سینیٹر منتخب ہو چکی ہیں۔ گزشتہ روز انہوں نے امریکی ایئرفورس میں اپنی ملازمت کے دوران جنسی زیادتی کا نشانہ بننے کا ایسا انکشاف کیا کہ امریکہ میں ہلچل مچ گئی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق مارتھا مک سیلی کا کہنا تھا کہ ”ایئرفورس میں نوکری کے دوران میں بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بن چکی ہوں لیکن دیگر جنسی زیادتی کی شکار ہونے والی بہادر خواتین کے برعکس میں اپنے ساتھ ہونے والی اس زیادتی کو رپورٹ نہیں کر سکی، کیونکہ دیگر متعدد مردوخواتین کی طرح اس وقت مجھے بھی سسٹم پر اعتماد نہیں تھا۔اس کا الزام میں خود کو دیتی ہوں کیونکہ میں ہی اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی پر شرمندہ اور کنفیوژ تھی جس کی وجہ سے میں پولیس کے پاس نہیں جا سکی۔“مارتھا مک سیلی کا کہنا تھا کہ ”میرے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں نے اپنی طاقت ور پوزیشن کا انتہائی ناجائز فائدہ اٹھایا تھا اور میں خود کو مضبوط سمجھنے کے باوجود بے بس تھی۔میرے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والا میرا ایک سینئر افسر تھا۔ایئرفورس میں خواتین کے ساتھ ہونے والے سلوک کی وجہ سے ایک موقع پر میں نے نوکری چھوڑنے کا ارادہ کر لیا تھا۔ اس وقت ایئرفورس میں میری سروس 18سال ہو چکی تھی۔ تاہم بعدازاں میں نے ملازمت جاری رکھنے اور ایئرفورس میں مختلف رینکس پر موجود خواتین کی آواز بننے کا فیصلہ کیا۔ تب میں وہاں ان کی آواز بنی تھی اور آج میں سینیٹ میں ان کی آواز ہوں۔“واضح رہے کہ مارتھا مک سیلی ایئرفورس سے کرنل کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئی تھیں۔