واشنگٹن(سچ نیوز)امریکا نے سوڈان کا نام مزید اصلاحات کی صورت میں اپنی سیاہ فہرست ( بلیک لسٹ )سے خارج کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔امریکا نے کوئی ڈھائی عشرے قبل سوڈان کو دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والا ملک قرار دیا تھا اور اس کے خلاف اقتصادی پابندیاں عاید کردی تھیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان مذاکرات کے بعد امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں سوڈان سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے استحصال کے لیے تعاون میں مزید اضافہ کرے اور اپنا انسانی حقوق کا ریکارڈ بہتر بنائے۔بیان میں سوڈان کے علاقے دارفور میں غیر عربوں سے منظم امتیازی اور جابرانہ سلوک کا حوالہ دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ دارفور کے قبائل نے 2003ء میں جب بغاوت برپا کی تھی تو سوڈانی حکومت نے ان کے خلاف طاقت کا سفاکانہ استعمال کیا تھا اور 3 لاکھ سے زیادہ افراد کو ہلاک کردیا تھا۔محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق سوڈان کے بارے میں امریکا کی پالیسی یہ ہے کہ وہ بین الاقوامی دہشت گردوں کو کسی طرح کی امداد مہیا کرے اور نہ ان کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنے۔انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بنیادی سطح پر ختم کرے ،دارفور کے دونوں علاقوں میں جامع امن عمل کو بروئے کار لائے اور کھلے اور مشمولہ سیاسی ڈائیلاگ کی حمایت کرے۔دریں اثناء سوڈانی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ خرطوم اور واشنگٹن نے تزویراتی بات چیت کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ان مذاکرات کا مقصد سوڈان کا نام امریکا کی دہشت گردی کو سپانسر کرنے والی ریاستوں کی فہرست سے حذف کرنا ہے۔