لاہور (سچ نیوز) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ عابد باکسر نے نجی چینل پر ایک بار پھر انکشاف کیا ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے پس پردہ اصل کہانی سے واقف ہیں اور وہ جلد ثبوتوں کے ساتھ حقائق سامنے لائیں گے،عابد باکسر نے دو سال قبل بھی یہ انکشاف کیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرا لقادری کو قتل کرنا شامل تھا اور اس مذموم مقصدکے لیے اس وقت کے ایس پی سی آئی اے عمر ورک اور کچھ اور خاص پولیس افسران کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی.
ترجمان نے کہا کہ حیرت ہے درجنوں پولیس مقابلوں میں سینکڑوں لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا مگرآج کے دن تک اس کی تحقیقات نہیں کی گئی،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح سانحہ بلدیہ ٹاؤن کراچی کے ملزم عبد الرحمن،عزیر بلوچ کو انٹر پول کے ذریعے حراست میں لیا گیا اور عدالتوں کے سامنے پیش کیا گیا اسی طرح عابد باکسر کو بھی عدالت میں پیش کیا جائے اور پانامہ طرز کی ایک بااختیار جے آئی ٹی بنائی جائے۔ترجمان نے کہا کہ عابد باکسر نے واشگاف الفاظ میں بتایا کہ جعلی پولیس مقابلے شہباز شریف کے حکم پر ہوتے رہے، انہوں نے کہا کہ بااختیار جے آئی ٹی جس میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے نمائندے شامل ہوں وہ عابد باکسر سے جعلی پولیس مقابلوں کے ساتھ ساتھ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے بھی تفتیش کرے، سانحہ ماڈل ٹاؤن ملکی تاریخی کا انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور حکومتی جبروتشدد کا ایک بدترین سانحہ ہے،4سال گزر جانے کے بعد بھی 100لوگوں کوگولیاں مارنے اور 14کو شہید کرنے کے ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوئے اور سانحہ کے ماسٹر مائنڈز نواز شریف، شہباز شریف،رانا ثناء اللہ کو طلب تک نہیں کیا گیا۔