واشنگٹن(سچ نیوز)انٹیلی جنس ایجنسیاں جاسوسی کے لیے انتہائی خفیہ میکانزمز استعمال کرتی ہیں جنہیں پکڑنا اتنا آسان نہیں ہوتا لیکن امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی طرف سے ایسی ویب سائٹ استعمال کرنے کا انکشاف منظرعام پر آ گیا ہے جسے ایران اور چین نے محض گوگل سرچ کے ذریعے پکڑ لیا اور اس غلطی کی وجہ سے سی آئی اے کے درجنوں جاسوس قتل کر دیئے گئے۔ٹیلیگراف نے یاہونیوز کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ ویب سائٹ ابتدائی طور پر مشرق وسطیٰ میں متعین امریکی فوجیوں کے لیے بنائی گئی تھی تاکہ وہ اس کے ذریعے پیغام رسانی کر سکیں، لیکن چونکہ اس کا استعمال بہت آسان تھا لہٰذا بعدازاں سی آئی اے اسے بڑے پیمانے استعمال کرنے لگی اور دنیا بھر میں پھیلے اس کے جاسوس اس کے ذریعے پیغام رسانی کرنے لگے۔سی آئی اے کے ایک سابق اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’’ایران اور چین نے گوگل سرچ کے ذریعے اس ویب سائٹ کا سراغ لگا لیا اور جاسوسوں کی پیغام رسانی سے ان کو پکڑ کر قتل کر دیا۔ 2009ء سے 2013ء تک کا عرصہ اس ویب سائٹ کی وجہ سے سی آئی اے کے لیے قیامت خیز تھا اور ابھی تک اس کے اثرات زائل نہیں ہوئے اور سی آئی اے اب تک ان سے نمٹنے میں لگی ہوئی ہے۔اس غلطی کی وجہ سے اب تک ہمارے درجنوں جاسوس مارے جا چکے ہیں۔اس ویب سائٹ کا سراغ سب سے پہلے ایران نے لگایا، جب باراک اوباما کے دور میں امریکہ نے ایران کی ایک ایٹمی ہتھیار بنانے والی خفیہ فیکٹری کا پتہ چلا لیا۔ تب ایران نے سی آئی اے کے اس فیکٹری تک پہنچنے کے محرکات تلاش کرنے شروع کیے تو وہ اس ویب سائٹ تک پہنچ گئے۔‘‘سی آئی اے کے ذرائع نے مزید بتایا کہ ’’2011ء میں ایران سی آئی اے کے اس جاسوسی کے نیٹ ورک میں گھس چکا تھا اور مئی میں اس نے امریکی جاسوسوں کا 30رکنی جاسوس نیٹ ورک پکڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔ان میں سے اکثر کو قتل کر دیا گیا اور بعض کو جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ بعد میں چین نے بھی اس ویب سائٹ کے ذریعے 30امریکی جاسوس گرفتار کیے اور سب کو قتل کر دیا۔ سی آئی اے اس بات پر متفق ہے کہ ایران اور چین نے ان تکنیکی معلومات کا ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ کیااور مل کر امریکی جاسوسوں کو پکڑ کر موت کے گھاٹ اتارا۔روس میں بھی ایک سی آئی اے ایجنٹ پکڑے جانے کے قریب تھا کہ اسے معاملے کی خبر ہو گئی اور اس نے کمیونیکیشن چینلز تبدیل کر لیے۔‘‘