واشنگٹن (سچ نیوز )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر پر مواخذے کی تلوار لٹکنے لگی ہے جس پر انہوں نے رد عمل جاری کرتے ہوئے کہاہے اگر میرا مواخذہ ہوا تو امریکی معیشت تباہ ہو جائے گی ، میرے مواخذے سے امریکی مارکیٹ بیٹھ جائے گی اور لوگ غریب ہو جائیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کے سابق وکیل مائیکل کوہن نے امریکی عدالت میں ٹیکس چوری اور انتخابی مہم کی خلاف ورزی سمیت آٹھ الزامات کو تسلیم کرلیا ہے جس کے بعد امریکی تاریخ کے متنازعہ ترین صدر ٹرمپ کے مواخذے کا خطرہ پیداہو گیاہے۔
انھوں نے کہہ دیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے 2016 کی صدارتی مہم کے دوران انھیں ہدایت کی تھی کہ خواتین کا منہ بند کروانے کے لیے انھیں رقم دی جائے۔کوہن نے تسلیم کیا کہ جو رقم سٹورمی ڈینیئلز کو دی گئی، وہ صدارتی مہم کے لیے جمع شدہ رقم کا حصہ تھی، جو یا تو غیرقانونی کاروباری ذریعے سے آئی یا پھر کسی فرد پر خرچ کی جانے والی رقم سے تجاوز کرتی ہیں۔امریکی قانون کے تحت یہ دونوں جرم ہیں اور ان کی سزا پانچ سال قید ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ کے سابق کمپئین منیجر پاول مینافورٹ پر بھی جرم ثابت ہو گیا اور انہیں ٹیکس فراڈ سمیت 8 الزامات میں مجرم قرار دے دیا گیا۔امریکی صدر ٹرمپ نے پال مینافورٹ کو مجرم قرار دینے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ تو بڑے اچھے آدمی ہیں، پال مینا فورٹ کو مجرم قرار دینا ان کے خلاف مہم کا حصہ ہے۔امریکی صدر کو یہ اختیار ہے کہ وہ پال مینافورٹ کو معافی گرانٹ کرسکتے ہیں۔