لاہور: (سچ نیوز) آئی ایم ایف کی ٹیم نے حکومت پاکستان کے نجکاری پروگرام پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شکوہ کیا ہے کہ گزشتہ دس سال میں نجکاری کے پروگرام پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے دنیا نیوز کو بتایا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات تیسرا اسلام آباد میں جاری ہے۔ گزشتہ دس سال میں نجکاری پروگرام پر مکمل عمل درآمد نہ ہونے پر آئی ایم ایف نے تشویش کا اظہار کیا۔
نجکاری کمیشن کی کارکردگی اور اداروں بحالی پر پروگرام مکمل ہونے پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ آئی ایم ایف ٹیم کا مطالبہ ہے کہ اداروں میں اصلاحات اور سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام سے کہا کہ سرکاری اداروں کے خسارے ختم اور توانائی کے شعبے میں ہونے والے نقصانات فوری کم کیے جائیں، سرکاری اداروں کی بحالی کا ازسرنو پلان ترتیب دیا جائے۔
بیل آؤٹ پیکج پر پاکستان کے آئی ایم ایف سے تکنیکی مذاکرات کا تیسرا دور ہوا جس میں آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ حکومت پاکستان سرکاری اداروں کیلئے ویلتھ فنڈ نامی ہولڈنگ کمپنی قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ویلتھ فنڈ نامی ہولڈنگ کمپنی قائم کرنے کا مقصد خسارے میں چلنے والے کو ازسرنو بحال کیا جائے گا اور مختلف اداروں کی نجکاری کی تیار فہرست پر بروقت عمل درآمد کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو سرکاری اداروں میں اصلاحات اور نجکاری پر بریفننگ دی گئی۔ آئی ایم ایف نے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
حکومت نے بتایا کہ سات سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کا وفد آج وزارت تجارت کے حکام سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔