نئی دلی (سچ نیوز) انڈین نیشنل کانگریس کے صدر راہول گاندھی کے دستِ راست اور انڈین اوورسیز کانگریس کے چیف سیم پترودا نے بھارتی فضائیہ کی پاکستان کی فضائی حدود میں دخل اندازی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کارروائی میں 300 دہشتگردوں کی ہلاکت کے ثبوت مانگتے ہوئے پاکستان پر حملے کو بھارت کی غلطی قرار دیا ہے۔بھارتی خبر ایجنسی اے این آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سیم پترودا نے کہا کہ بھارتی حکومت کے مطابق بالاکوٹ میں فضائی کارروائی کے دوران 300 لوگ مارے گئے لیکن عالمی اخبارات میں چھپنے والی خبریں کچھ اور ہی کہانی بیان کرتی ہیں جس کے بعد یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا بھارت نے واقعی بالاکوٹ میں حملہ کرکے 300 افراد کو ہلاک کیا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ اگر انڈین ایئر فورس نے واقعی کارروائی میں اتنے لوگوں کو ہلاک کیا ہے تو کیا اس دعویٰ کو ثابت کیا جاسکتا ہے، کیا اس کارروائی سے متعلق مزید حقائق پیش کیے جاسکتے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ بطور شہری وہ یہ بات جاننے کا حق رکھتے ہیں اور اپنا فرض سمجھ کر اس بارے میں سوال اٹھارہے ہیں، ان کے سوال اٹھانے کا یہ مقصد قطعی نہیں ہے کہ وہ قوم پرست نہیں ہیں۔انہوں نے پاکستان پر حملے کو غلطی قرار دیا اور کہا کہ بھارت میں پہلے بھی دہشتگردی ہوتی رہی ہے لیکن پاکستان پر حملہ کرنا غلط تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2008 میں 8 لوگوں نے ممبئی میں حملہ کیا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم پورے پاکستان پر چڑھ دوڑیں، چند لوگوں کی وجہ سے پورے ملک پر الزام عائد کردینا حقائق سے چشم پوشی ہے۔ انہوں نے بالا کوٹ جیسی کارروائیوں کے بجائے پاکستان کے ساتھ بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔سیم پترودا کے اس بیان کے بعد بھارت میں ہنگامہ برپا ہے، نریندر مودی نے ٹویٹ کرکے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ بی جے پی کے دیگر سیاستدانوں نے بھی کانگریسی رہنما کو نشانے پر رکھ لیا۔ خود پر ہونے والی تنقید کے بعد سیم پترودا نے مختلف ٹی وی چینلز کو دیے گئے اپنے بیانات میں کہا کہ ان کا سوال برقرار ہے کہ بالا کوٹ میں کتنے لوگ مارے گئے؟، ’ ،میں نے یہ سوال بھارتی فضائیہ سے نہیں پوچھا کیونکہ انہوں نے تو ایسا دعویٰ کیا ہی نہیں بلکہ میرا سوال تو حکومت سے ہے جو 300 لوگوں کی ہلاکت کا دعویٰ کر رہی ہے‘۔