ڈھاکہ(سچ نیوز) بنگلہ دیش میں گزشتہ روز ایک شخص نے اسلحے کے زور پر ایک طیارہ ہائی جیک کرنے کی کوشش کی جسے ہنگامی لینڈنگ کے بعد بنگلہ دیشی کمانڈوز نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ہائی جیکر کے مرنے کے بعد اس کے متعلق ایسا انکشاف سامنے آیا کہ سن کر ہر شخص افسوس کرنے لگے۔ میل آن لائن کے مطابق 25سالہ مہدی نامی اس نوجوان نے ڈھاکہ سے متحدہ عرب امارات جانے والی بیمن بنگلہ دیش ایئرلائنز کی پرواز بی جی 147کو ہائی جیک کیاجس میں 142مسافر سوار تھے۔ وہ ٹیک آف کے کچھ ہی دیر بعد ایک پستول ہاتھ میں لیے کاک پٹ میں گھس گیا اور پائلٹ کو چٹاگانگ کے شاہ امانت ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑ گئی۔ ایئرپورٹ پر کمانڈوز طیارے کے اندر گئے اور مہدی کو گولی مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
رپورٹ کے مطابق مہدی نے پائلٹ کے سر پر پستول تان کر اسے دھمکی دی کہ”میرے پاس ایک بم بھی ہے، اگر میری بات نہ مانی تو میں بم پھوڑ دے گا۔“ مہدی نے پائلٹ سے کہا کہ ”میرا اپنی بیوی کے ساتھ ایک تنازعہ چل رہا ہے اور میں اس حوالے سے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سے بات کرنا چاہتا ہوں۔“ تاہم اس کے مرنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس کے پاس جو پستول تھی وہ نقلی تھی اور اس کے پاس بم یا کوئی اور دھماکہ خیز مواد تو دور کی بات پستول کی اصلی گولی تک نہیں تھی۔دوران تفتیش معلوم ہوا کہ مہدی کا دماغی توازن بھی درست نہیں رہتا تھا اور اس کا اپنی بیوی کے ساتھ بھی اکثر جھگڑا چلتا رہتا تھا اور اس کی وجہ سے بھی وہ شدید ڈپریشن کا شکار رہتا تھا۔ پولیس اور ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ ”معاملے کی تحقیقات تاحال جاری ہیں، جن کے مکمل ہونے پر ہی کوئی حتمی بات کہی جا سکے گی۔“