نئی دہلی(سچ نیوز)ہندوستانی فوج میں مضر صحت کھانے اور غیر انسانی سلوک کی شکایت لگانے کی پاداش میں نوکری سے ہاتھ دھونے والے فوجی تیج بہادر نے بھارت کے حالیہ الیکشن میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندرا مودی کے مقابلے میں انتخابی اکھاڑے میں اترنے کا اعلان کر دیا ہے ۔
بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق ہندوستانی فوج میں اہلکاروں کو مضر صحت کھانے اور اعلیٰ فوجی افسران کی جانب سے غیر انسانی سلوک کی شکایت لگانے والے سابق فوجی اہلکار تیج بہادر نے لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وارانسی سے انڈین وزیر اعظم نریندرا مودی کا آزاد حیثیت میں مقابلہ کریں گے اور کامیاب ہو کر بھارتی فوج میں پائی جانے والی بد عنوانیوں کا خاتمہ کریں گے ۔تیج بہادر کا کہنا تھا کہ نریندرا مودی کرپشن اور بدعنوانی سے پاک ہندوستان کی بات کرتے ہیں لیکن ان کے ماتحت فوج میں ہونے والی بد عنوانی پر مودی نے کبھی زبان نہیں کھولی ،میں نے جب ہندوستانی فوج کی بد عنوانی پر ایک ویڈیو شیئر کی تو مجھے نوکری سے ہی نکال دیا گیا ۔یاد رہے کہ بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکار تیج بہادر نے سرحد پر بھارتی فوج کی سرکاری ناقص روٹی اور سالن کی ویڈیو بنائی تھی جو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئی جس کے بعد تیج بہادر کو بھی اپنی نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا جبکہ بعد ازاں تیج بہادر کے 21 سالہ بیٹے کی گھر سے لاش بھی برآمد ہوئی تھی جس کے بارے میں کہا گیا کہ اس نے اپنی کنپٹی پر گولی مار لر زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے ۔