نئی دہلی(سچ نیوز)نیشنل کانفرنس کے صدر اور مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہندوستان کی بھارتیہ جنتا پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے ، انڈیا نہیں بلکہ نریندر مودی خطرے میں ہے،میں بوڑھا ہوچکا ہوں، اس لئے میں نہیں بلکہ عمر عبداللہ ریاست کے اگلے وزیر اعلیٰ بنیں گے جبکہ میں خود پارلیمانی چناؤ جیت کر پارلیمان میں جاؤں گا۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کا کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی لوگوں کو مذہب، طبقوں اور علاقوں کے نام پر بانٹ رہی ہے،مودی حکومت نے ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے، ہر کنبے کو 15 لاکھ روپے فراہم کرنے اور مہنگامی کم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن سب جھوٹ ثابت ہوا، کب تک ہم یہ جھوٹ سنتے رہیں گے؟ دیش خطرے میں نہیں بلکہ مودی جی خطرے میں ہے،افسوس تو اس بات کا ہے کہ لوگوں کو بانٹا جارہا ہے،ہندو الگ، پھر ہندوؤں میں شیڈول کاسٹ الگ ، برہمن الگ ، سکھوں کو الگ کھڑا کرو، مسلمانوں کو الگ کھڑا کرو، پھر مسلمانوں میں شیعہ کو الگ کھڑا کرو اور سنی کو الگ کھڑا کرو، اس ملک میں وہ لوگ عوامی نمائندے بننے چاہیے جو لوگوں کے درد کو سمجھ سکیں،صرف نعرے بازی نہیں، نعرے بازی سے بھارت نہیں چلے گا۔انہوں نے کہا کہ مودی نے میڈیا کو خرید رکھا ہے ،اخباروں کو خرید رکھا ہے ،ٹیلی ویژن چینلز کو خرید رکھا ہے ،یہ روز اُن کی ہی خبریں چلاتے ہیں کیونکہ اِن کے پاس پیسے ہیں لیکن انہیں یہ پتا نہیں کہ نہ پیسہ رہے گا اور نہ ہی ٹی وی چینلز ،ایک دن ایسا ضرور آئے گا کہ میڈیا اپنا رویہ بدل لے گا اور وہ وقت جلد آنے والا ہے۔فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہاب میں وزیر اعلیٰ نہیں بنوں گا،جموں کشمیر کا وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بنے گا، وہ جوان اور میں بوڑھا ہوں،میں اتنا نہیں بھاگ سکتا جتنا یہ جوان لوگ بھاگ سکتے ہیں،ان کے ساتھ مقابلہ اگر کرسکتا ہے تو عمر عبد اللہ کرسکتا ہے،ایک بوڑھا ان کا کیسے مقابلے کرے گا؟تاہم مجھے پوری امید ہے کہ میں پارلیمنٹ میں ضرور جاؤں گا۔