نئی دہلی(سچ نیوز)بھارتی سیکیورٹی ایجنسیاں اور پولیس مسلمان نوجوانوں کو دہشت گرد بنانے اور انہیں دہشت گردوں کا ساتھی ثابت کرنے کی سر توڑ کوششیں کرتی ہیں لیکن ہر مرتبہ ان کی پلاننگ بری طرح ناکام ہوتی ہے ، حال ہی میں بھارتی سپریم کورٹ نے احمد آباد فرقہ وارانہ فسادات کے جھوٹے اور بے بنیاد الزام میں سات سال سے جیل میں قید دو بھائیوں عثمان غنی اور چاند محمد شیخ کو باعزت بری کیا تو انہیں عید الاضحی کے روز جیل سے رہائی ملی تو عید کے پر مسرت موقع پر ان کے اہل خانہ کی خوشیاں دیدنی تھیں کیونکہ کسی بھی گھر کا کوئی فرد کسی ناکردہ گناہ میں جیل میں ہو یا اس کے بارے میں کوئی علم ہی نہ ہو کہ وہ زندہ بھی ہے یا مر چکا ہے؟ تو اس گھر میں خوشی کا تصور بھی محال ہوتا ہے لیکن جب گھر کا وہی فرد جب با عزت بری ہو کر اچانک گھر پہنچ جائے تو سب کے چہرے خوشی سے کھلنا ایک فطری عمل ہے۔
بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق 2003میں احمد آباد فرقہ وارانہ فسادات کے بعد جھوٹے اور بے بنیاد الزام میں بھارتی پولیس نے دو مسلمان بھائیوں عثمان غنی اور چاند محمد شیخ کو ناکردہ جرم میں دھر لیا اور کیس بنا کر جیل میں بھیج دیا گیا تاہم چند روز قبل سات سال جیل میں گذارنے کے بعد ہندوستانی سپریم کورٹ نے ان دونوں بھائیوں کے خلاف ناکافی ثبوتوں کے باعث انہیں اس کیس میں با عزت بری کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا لیکن پھر بھی انہیں رہائی ملتے ملتے عید قربان آ ہی گئی اور عید کے دوسرے روز ان دونوں بھائیوں کو جیل سے رہا کر دیا گیا ،سات سال بعد اپنے گھر والوں کے ہمراہ عید مناتے ہوئے ان کے چہروں کی خوشی دیدنی تھی جبکہ اہل محلہ کا بھی ان کے گھر پر تانتا بندھا رہا اورہر شخص ان کے گھر مٹھائی لے کر آتا اور بڑی عید کے موقع پر انہیں ملنے والی بڑی خوشی کی مبارکباد دیتا نظر آیا ۔ یہ پہلا موقع تھا کہ عثمان غنی کا خاندان سات سالوں کے بعد پہلی بار اتنی خوشیاں منا رہا ہے۔ عثمان غنی کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان سات سالوں کے دوران جتنے بھی عید بکرا عید آئے کبھی خوشیاں ملی ہی نہیں، جن لوگوں نے بھی ان لوگوں کی رہائی میں مدد کی ہے اللہ ان کی ہر طرح سے مدد کرے۔ عثمان غنی کا کہنا تھا کہ سات سالوں کے بعد پہلی بار عید کی صحیح معنوں میں خوشی مل رہی ہے،انہوں نے جیل کے دنوں کی عید کو یاد کر تے ہوئے کہا کہ جیل میں سارادن خاندان کے بارے سوچنے میں نکل جاتا تھا جبکہ چاند محمد شیخ نے کہا کہ انہیں جھوٹے الزام میں پھنسا کر ان کی زندگی برباد کر دی گئی۔