ماسکو(سچ نیوز) حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے ہنگام جہاں بھارتی میڈیا نے پرانی ویڈیوز چلا کر جھوٹا پراپیگنڈا کیا اور بھارتی عوام کو بے وقوف بنایا، وہیں بھارت سرکار جھوٹ بولنے میں اس حد تک چلی گئی کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ایسا بیان منسوب کرکے جاری کر دیا کہ جو انہوں نے دیا ہی نہیں تھا۔ اب روس کے صدر ہاﺅس نے خود بھارتی وزیراعظم ہاﺅس کے اس جھوٹ کا پردہ چاک کر دیا ہے۔ ویب سائٹ eurasiafuture.com کے مطابق بھارتی وزیراعظم ہاﺅس کی طرف سے بیان جاری کیا گیا تھا کہ ”بھارت سرحد پار دہشت گردی کے خلاف اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے جو اقدامات کر رہا ہے، روسی صدر نے ان اقدامات میں بھارت کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔“رپورٹ کے مطابق اب روس کے صدر ہاﺅس کی طرف سے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ روسی صدر نے سرے سے ایسا کوئی بیان دیا ہی نہیں۔ اس کے برعکس روس کی طرف سے عندیہ دیا گیا تھا کہ وہ پاکستان اور بھارت کو دو برابر کی عالمی طاقتیں سمجھتا ہے اور ان کے مابین مذاکرات کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہے۔پاک بھارت کشیدگی کے دوران ولادی میرپیوٹن نے نریندرمودی کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا ۔ان کی اس فون کال سے چند گھنٹے قبل روسی وزیرخارجہ لاروف کا کہنا تھا کہ ”اگر پاکستان اور بھارت چاہیں تو روس دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کرا سکتا ہے۔“ چنانچہ تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ صدر ولادی میر پیوٹن کی نریندرمودی کو فون کال اسی سلسلے کی ایک کڑی ہو سکتی ہے۔تاہم بھارتی وزیراعظم ہاﺅس کی طرف سے روس کی مذاکرات کی میزبانی کی پیشکش کا مثبت جواب دینے کی بجائے صدرپیوٹن سے منسوب جھوٹا بیان جاری کر دیاگیا۔