نئی دہلی (سچ نیوز )بھارت کے ضلع ویسکھاپاٹنام میں پولیس نے اپنی دوست کو مبینہ طور پر حملہ ہونے پر قتل کرنے والے ایک 17 سالہ لڑکے کو گرفتار کرلیا۔بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس حکا م کا کہنا ہے کہ لڑکی کے قتل میں مدد کرنے پر دیگر 2 کم عمر لڑکوں کو بھی گرفتار کرلیا ہے،مقتولہ کی عمر 16 سال تھی اور وہ انٹر میڈیٹ کی طالبہ تھیں، جن کے لاپتا ہونے کی رپورٹ ان کے والدین نے تھی، والدین نے پولیس کو بتایا تھا کہ ان کی بیٹی گھر سے باہر گئی تھی لیکن واپس نہیں لوٹی ۔پولیس حکام کے مطابق تینوں لڑکے مقتولہ کے گھر کے قریب ہی ایک سڑک پر زندگی بسر کررہے تھے، جن میں ایک لڑکے کے ساتھ لڑکی کے تعلقات قائم ہوگئے جو گزشتہ ایک سال سے قائم تھے۔انہوں نے بتایا کہ ملزم کا کہنا تھا کہ کچھ روز قبل لڑکی نے انہیں بتایا کہ شاید وہ حاملہ ہوگئی ہے، جس پر ملزم نے لڑکی کو مانع حمل کے لیے کچھ ادویات لا کر دیں تاہم لڑکی نے انہیں استعمال کرنے سے انکار کردیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ ملزم نے حاملہ ہونے کی خبر لڑکے کے والدین تک پہنچ جانے کو خطرہ محسوس کرتے ہوئے اسے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔انہوں نے بتایا کہ ملزم نے لڑکی کو کھیل کے ایک میدان میں بلایا اور جیسے ہی لڑکی میدان میں اس سے ملنے پہنچی تو اس کے سر پر لوہے کی راڈ سے وار کیے جس سے وہ ہلاک ہوگئی۔بعد ازاں ملزمان نے لڑکی کی لاش اور قتل کے شواہد مٹانے کے لیے اس پر پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی تاہم لاش مکمل طور پر نہ جل سکی۔پولیس حکام کے مطابق ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ دیگر 2 ملزمان لڑکی کو قتل کرنے کے لیے کیوں راضی ہوئے؟ پولیس ملزم کے دعوں کی تصدیق کے لیے لاش کے پوسٹ مارٹم کا انتظار کررہی ہے کہ آیا لڑکی حاملہ تھی یا نہیں؟