نئی دہلی(سچ نیوز)بھارت نے کشمیر کے متنازعہ علاقہ کی حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوششیں شروع کرتے ہوئےآئینی و قانونی ترامیم پر غور شروع کر دیا ہے جبکہ ایل او سی اور اس سے منسلک علاقوں کے رہائشیوں کے بارے میں صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا جسے حفاظتی آرڈر قرار دیا گیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین کابینہ نے مقبوضہ کشمیر حکومت کی درخواست پرآئین میں ترمیم کی تجویز کی منظور دیدی۔مقبوضہ کشمیر حکومت کی طرف سے آئین میں ترمیم کے لیے ترمیمی آرڈر 2019ء موصول ہوا تھا جس کے بعد بھارتی کابینہ نے تجویز کی منظوری دے دی ہے۔بھارتی کابینہ کے اجلاس مقبوضہ کشمیر کی آئینی وقانونی حیثیت زیر بحث آئی اور بھارت نے متنازعہ علاقہ کے بارے میں اپنے آئین میں ترامیم پر غور شروع کر دیا ہے۔دوسری طرف بھارتی صدر نے جموں وکشمیر حفاظت آرڈیننس کی منظوری بھی دے دی ہے۔اس حوالے سے مقبوضہ کشمیر حکومت کی تجویز بھارتی کابینہ کو موصول ہوئی تھی۔حفاظتی ایکٹ 2004ء میں ترمیم کی جارہی ہے جو کہ ایل او سی اور اس کے منسلک علاقوں کے رہائشی افراد کے بارے میں ہے۔یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے جموں وکشمیر کو متنازعہ علاقہ قراردے رکھا ہے اور کئی قراردادیں منظور کرتے ہوئے استصواب رائے کا فیصلہ کر رکھا ہے