کرائسٹ چرچ: (سچ نیوز) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں فائرنگ کے واقعے میں بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم بال بال بچ گئی۔ کپتان تمیم اقبال کا کہنا بھاگ کر جان بچائی، تمام کرکٹرز خیریت سے ہیں۔
بنگلہ دیشی کھلاڑی مشفیق الرحمان کا ٹویٹ میں کہنا تھا ہم بہت خوش قسمت رہے کہ فائرنگ کے اس واقعے میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں محفوظ رکھا
بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈ نے بھی تمام کھلاڑیوں کے محفوظ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ دہشت گردی کے واقعے کے بعد نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے درمیان کل ہونیوالا تیسرا ٹیسٹ میچ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
Alhamdulillah Allah save us today while shooting in Christchurch in the mosque…we r extremely lucky…never want to see this things happen again….pray for us
— Mushfiqur Rahim (@mushfiqur15) March 15, 2019
بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈ نے بھی تمام کھلاڑیوں کے محفوظ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ دہشت گردی کے واقعے کے بعد نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے درمیان کل ہونیوالا تیسرا ٹیسٹ میچ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
Bangladesh team escaped from a mosque near Hagley Park where there were active shooters. They ran back through Hagley Park back to the Oval. pic.twitter.com/VtkqSrljjV
— Mohammad Isam (@Isam84) March 15, 2019
یاد رہے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں بڑی دہشت گردی، 2 مساجد پر فائرنگ کے نتیجے میں 40 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ مسلح شخص نماز جمعہ کے بعد مسجد میں داخل ہوا اور خود کار ہتھیار سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ حملہ آور نے کئی بار گن ری لوڈ کی اور مختلف کمروں میں جا کر فائرنگ کرتا رہا۔ مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور اس دوران ہیلمٹ پر لگے کیمرے سے ویڈیو بناتا رہا اور انٹرنیٹ پر براہ راست دکھاتا رہا۔
پولیس کو حملہ آور کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے تارکین وطن اور مسلم مخالف مواد ملا ہے۔ پولیس کمشنر مائیک بش کے مطابق ایک خاتون سمیت تین مردوں کو حراست میں لیا گیا ہے، حملہ آور کی گاڑی سے دھماکا خیز ڈیوائسز بھی ملی ہیں، ایک حملہ آور کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔
حکام نے آج کے دن کرائسٹ چرچ پر سفر کی پابندی لگا دی جبکہ لوگوں کو مساجد سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔ شہر میں گرجا گھروں اور سکول بند کر کے ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں متعدد افراد کو گولیاں لگی ہیں جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آڈرن نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا جو آج ہوا سب اس کی مذمت کرتے ہیں، بہت سی معلومات ابھی سامنے نہیں لاسکتے، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، عوام پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا پولیس پوری طرح متحرک ہے، زیر حراست افراد کی کار میں بارودی مواد نصب تھا، ہماری ایجنسیاں معاملے کو دیکھ رہی ہیں، حملے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا، حملہ آوروں سے متعلق کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔