مجھے پکڑو اتنا جنجھورو
کہ ٹوٹ کر بکھر جائوں
اتنا بکھر جائوں کہ سمبھال نہ پائوں
مرنے سے بہتر ہے کہ بکھر جائوں
اتنا بکھر جائوں کہ جڑ نہ پائوں
جان جاں بس مجھے واپس جانا ہے
جانا ہے بس مجھے جانا ہے
اتنا بکھر چکا ہوں بس اب آوانی
بس میں واپس جانا چاہتا ہوں
جان جاں بس مجھے واپس جانا ہے
عمر آوانی