برلن(سچ نیوز)جرمنی میں ان30 افراد کے خلاف مقدمے کی کارروائی شروع ہو گئی ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک مہاجر مرکز میں سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق جرمن میڈیا میں اس مہاجر مرکز کا موازنہ امریکا کے متنازعہ حراستی مرکز گوانتانامو بے تک سے کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں 30 افراد پر مقدمے کی کارروائی جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر زیِگن میں ایک کانگریس سینٹر میں ہو رہی ہے۔ یہ کانگریس سینٹر بْرباخ قصبے کے اس مہاجر مرکز سے انتہائی قریب ہے، جہاں 4 برس قبل سیاسی پناہ کے متلاشی افراد پر بہیمانہ تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ملزمان میں اس مہاجر مرکز کے منیجرز، سوشل ورکرز اور نجی سیکیورٹی گارڈز شامل ہیں، جنہیں لوگوں کو غیرقانونی طور پر حراست میں رکھنے، ان پر حملہ کرنے اور چوری کے الزامات کا سامنا ہے۔اس مہاجر مرکز کے سٹاف نے مبینہ طور پر سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کی تضحیک کی، انہیں مارا پیٹا اور کئی کئی روز تک بند رکھا۔ اْس وقت اس مہاجر مرکز میں قریب700 تارکین وطن مقیم تھے۔