ممبئی (سچ نیوز) بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو پاکستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کیا جارہا ہے لیکن بھارتی میڈیا کا موقف ہے کہ پائلٹ کو مودی سرکار کے دباﺅ کی وجہ سے چھوڑا جارہا ہے۔ بھارتیوں کی جانب سے خطے کو جنگ کے دہانے پر لاکھڑا کرنے والے مودی کو کریڈٹ دیا جانا بھارتی گلوکار وشال ڈڈلانی کو ایک آنکھ نہیں بھایا اور انہوں نے اپنے وزیر اعظم اور ان کے پیروکاروں کو کھری کھری سنادیں۔بالی ووڈ کے موسیقار اور پلے بیک سنگر وشال ڈڈلانی نے ٹوئٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے لکھا ” جو موقع پر فون نہیں اٹھاپائے ان کے چیلے ان کیلئے سارا کریڈٹ اٹھانے آگئے جو کہ بہت ہی حیران کن ہے“۔
خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت میں حالیہ کشیدگی 14 فروری کو پلوامہ میں بھارتی ریزرو فورس پر ہونے والے حملے کے باعث پیدا ہوئی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کشیدگی کو بڑھاوا دینے کی پوری تگ و دو کی لیکن وزیر اعظم عمران خان نے ان کی ہر کوشش ناکام بنادی۔عمران خان نے کشیدگی کم کرنے کیلئے کئی بار مودی سے ٹیلی فونک رابطہ کرنے کی بھی کوشش کی لیکن بھارت کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔ وشال ڈڈلانی نے بھی اپنے ٹویٹ میں اسی طرف اشارہ کیا ہے کیونکہ اگر مودی اور کپتان میں باہم رابطہ ہوجاتا تو اب تک کشیدگی میں کافی حد تک کمی آچکی ہوتی۔
ایک بھارتی نے ابھی نندن کی رہائی کوبھارتی دباﺅ کا نتیجہ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ پاکستان پر مسلسل دباﺅ ڈالتے رہنا چاہیے۔ گلوکار وشال ڈڈلانی نے اس انتہا پسند کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا ’ بھائی صاحب ، برائے مہربانی ابھی نندن کو لوٹنے تو دیجئے، بعد میں کریڈٹ لے لیجئے گا، ذرا سی شرم کر لو گے تو کیا نقصان ہوگا؟‘۔وشال ڈڈلانی نے ابھی نندن کے استقبال کیلئے اٹاری بارڈر پر جانے والوں کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ گلوکار نے ونگ کمانڈر ابھی نندن کو بھارت میں خوش آمدید کہا اور اسے نصیحت کی کہ آپ اپنی واپسی پر جو بھی شور شرابا سنیں گے وہ ان مردار کھانے والے گِدھوں کا ہے جو آپ کی بہادری سے ذاتی مفاد اٹھانا چاہتے ہیں اس لیے ان سے صرفِ نظر کیجئے۔