سری نگر(سچ نیوز)مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کی جدوجہد میں مصروف مشہور جہادی تنظیم حزب المجاہدین نے قابض وادی میں تعینات پولیس اہلکاروں کے اغوا کئے گئے رشتہ داروں کو رہا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی لڑائی مقامی پولیس سے نہیں قابض بھارتی فوج سے ہے ،پولیس کے رشتہ داروں کو اغوا کرنے کا مقصد صرف یہ پیغام دینا ہے کہ مجاہدین جب چاہیں پولیس افسروں کے گھر والوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں اس لئے وہ بھارتی فوج کے آلہ کار بنتے ہوئے کشمیریوں پر ظلم و ستم بند کریں ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ وادی میں متحرک مشہور جہادی تنظیم حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو نے جموں و کشمیر پولیس کے حراست میں لئے گئے رشتہ داروں کو رہا کرتے ہوئے اپنے آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مجاہدین کی لڑائی مقامی پولیس سے نہیں قابض بھارتی فوج سے ہے ،مقبوضہ وادی کی پولیس ہمیں اپنے ساتھ لڑنے کے لئے مجبور کر رہی ہے،ہم آپ کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے لیکن ہم آپ کو اپنوں سے دور ہونے کے درد کا احساس کرانا چاہتے ہیں،پولیس افسروں کے رشتہ داروں کو حراست میں لینے کا مقصد وادی کی پولیس کو پیغام دینا ہے کہ ہم جب اور جہاں چاہیں آپ کے گھر والوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں ،ہماری جنگ جموں وکشمیر پولیس سے نہیں ہے لیکن بدقسمتی سے انہیں اپنے ہی لوگوں کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے،پولیس نے تحریک آزادی میں سر گرم کشمیری حریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں بند نہ کیں تو پھر مجبورا ہمیں جموں و کشمیر پولیس کے خلاف بھی کارروائیاں کرنا پڑیں گی ۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہندوستان ہمارا دوست نہیں ہے اور ہمیں شیخ عبداللہ سے سبق سیکھنا چاہئے، ہندوستان کشمیری لوگوں کو تقسیم کرنے میں لگا ہے اور پولیس اس پالیسی کا شکار ہورہی ہے،کشمیری مجاہدین وادی کی پولیس کے بارے میں نرم گوشہ رکھتی ہے لیکن ہمیں پولیس والے اپنے خلاف کارروائیوں پر مجبور کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 6 لاکھ کشمیریوں نے آزادی کے لئے اپنی جان قربان کی ہے،آپ (پولیس) کو ہمارے نوجوانوں کے کیریئر خراب نہیں کرنا چاہئے،جنگ خاندانوں سے نہیں ہے اور انہیں اس سے دور رکھا جانا چاہئے۔کمانڈر ریاض نائیکو نے کشمیری نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام قیدیوں کو تین دن میں رہا کیا جائے ،آپ سے ہم اس لئے کہہ رہے ہیں کہ آپ ہمارے اپنے کشمیری مسلم ہیں لیکن کچھ اور ہی کررہے ہیں۔