تہران (سچ نیوز)ایران کے سابق صدر محمد خاتمی نے ایک بار پھر خبر دار کیا ہے کہ اگر ملک حقیقی اصلاحات اور تبدیلی نہ لائی گئی عوام ایک نئے انقلاب پرمجبور ہوجائیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو حقیقی اصلاحات کی ضرورت ہے اگر عوام نے یہ محسوس کیا کہ ان کے مطالبات کے مطابق ملک میں اصلاحات اور تبدیلی کا عمل آگے نہیں بڑھ رہا ہے تو وہ ایک نئے انقلاب کے لیے کھڑے ہوسکتے ہیں۔سابق صدر اوراصلاح پسند رہ نما محمد خاتمی کا کہنا تھا کہ جب عوام ملک کے حالات سے نا خوش ہوں اور کوئی ان کے مسائل سننے کے لیے تیار بھی نہ ہو، ان کی ضروریات پوری کرنے میں کوتاہی برتی جائے، مذاکرات کے تمام دروازے بند ہوں، تنقید اور آزادی اظہار کو غیرقانونی طریقے سے دبایا جائے تو انقلاب یا بغاوت مقدر بن جاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایرانی عوام کے تاریخی مطالبات پورے کرنے کے لیے کوئی راستہ تلاش کرنا ہوگا اگر کوئی ملک کے حالات بہتر کرنے کی بات کرتے ہوئے حکمرانوں کی کمزوریوں کی نشاندہی کرتا ہے تو اس پر الزامات کی لمبی فہرست عائدکردی جاتی ہے،مشکلات اور مسائل قابل حل ہیں اور ہم اب بھی بند گلی نہیں پہنچے مگر ہمیں ملک اور قوم کو بچانے کے لیے سیاسی اسلوب اور پالیسیوں کو بدلنا ہو گا۔