نئی دہلی(سچ نیوز)بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کو الیکٹرانک میڈیا پر قوم سے خطاب مہنگا پڑ گیا ،اپوزیشن جماعتوں کے شدید احتجاج کے بعد الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ دوسری طرف بھارتی وزیر اعظم کے چوتھی خلائی طاقت بننے کے دعویٰ پر ہندوستانی سیاسی جماعتوں ،صحافیوں اور عام شہریوں نے نریندر مودی پر تنقید کے گہرے نشتر برسانا شروع کر دیئے ہیں۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق ہندوستان میں ہونے والےانتخابات سے 15 روز قبل وزیر اعظم نریندرا مودی کی جانب سے آج کے روز قوم سے خطاب میں ہندوستان کا دنیا کی چوتھی خلائی طاقت بننے کا دعویٰ ان کے گلے پڑ گیا ہے ،بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن سے محض 15 روز قبل ٹی وی پر قوم سے خطاب کو غیر ضروری ،الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کا سٹنٹ اور الیکشن کمیشن کے رولز کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اعتراضات اٹھائے تھے ،جس پر بھارتی الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے نریندرا مودی کے قوم سے خطاب کی تحقیقات کے لئے کمیشن قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے آج قوم سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستانخلائی طاقت کا حامل چوتھا ملک بن گیا ہے،آج انڈیا نے ایک ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جس کی وجہ سے وہ خلائی سپر پاور ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے، اس سے قبل یہ صلاحیت صرف امریکہ، روس اور چین کے پاس تھی۔بھارتی وزیر اعظم کے اس دعویٰ پر ہندوستان کی سیاسی جماعتوں ،سینیئر صحافیوں اور عام شہریوں نے جم کر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کے اس دعوی کے بعد دنیا ہم پر ہنس رہی ہو گی کیونکہ بھارت کے پاس یہ صلاحیت کئی برس قبل ہی موجود تھی ،انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے شیخی باز انڈین وزیر اعظم نے دنیا کو ہندوستانیوں پر ہنسنے کا ایک اور موقع فراہم کر دیا ہے ۔