کراچی(سچ نیوز) ادکارہ عشنہ شاہ اکثر ہی خبروں میں رہتی ہیں۔ اب کی بار انہوں نے دیوالی کا تہوار اپنے الگ سٹائل میں منا کر سوشل میڈیا پر تہلکہ برپا کر دیا ہے، اس لیے نہیں کہ پرستاروں کو ان کا یہ انداز بہت پسند آیا ہے، بلکہ اس لیے کہ سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد کو اُن کا دیوالی منانا ایک آنکھ نہیں بھایا۔ عشنہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بہت ہی ملنسار ہیں اورعجزو انکسار والی شخصیت کی حامل ہیں۔ وہ ہر کسی سے ملتی جلتی ہیں ، ہر طبقے اور ہر مذہب کے لوگوں سے پیار کرتی ہیں۔ اس بار دیوالی کے تہوار پر وہ ایک خوبصورت ساڑھی پہن کر دیوالی منانے بھی چلی گئیں اور پھر اپنی کچھ تصاویر سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹاگرام پر بھی پوسٹ کردیں۔ بس یہیں سے ان کی مصیبت کا آغاز ہوگیا۔ جب وہ ساڑھی پہن کر مسکرائیں تو خوش ہونے کی بجائے کچھ انٹر نیٹ صارفین تو آگ بگولہ ہی ہوگئے اور انہیں غیر مسلم ، ہندو ، بے دین اور نجانے کیاکچھ کہہ گئے۔ایک صاحب نے اپنے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے طنز کیا ’’ واہ بھئی، اب پوجا بھی کرلینا اور میری مانو تو بھگوان بھی رکھ لو اپنے گھر میں۔‘‘ایک اور صاحب کا کہنا تھا ’’ مطلب اب ان کو سکرین پر آنے کیلئے دیوالی بھی منانی ہے۔‘‘ ایک سوشل میڈیا صارف نے عشنہ شاہ کے ساڑھی پہننے اور دیوالی منانے سے ان کے مذہب کے بارے میں بھی نتیجہ اخذ کر لیا اور کہنے لگے ’’ہاں یہ ہندو ہے۔‘‘ انہی جیسے ایک اور شخص نے عشنہ کا مذاق اُڑاتے ہوئے پوچھا ’’ تمہارے والد کا نام منوہر لال ہے کیا؟‘‘ مختصر یہ کہ جتنے منہ اتنی باتیں جیسا ماحول بن گیا ہے، اور وجہ اتنی ہے کہ عشنہ نے ساڑھی پہن کر دیوالی کیوں منا لی۔ویسے یہ بات سوچنے کی ہے کہ ان دل جلوں سے عشنہ نے بھی کبھی پوچھا ہو گا کہ وہ کیا پہنتے ہیں اور کس قسم کے تہوار مناتے ہیں؟ نجانے انہیں عشنہ کی ساڑھی اور دیوالی کی اتنی فکر کیوں کھائے جا رہی ہے۔