کرائسٹ چرچ( سچ نیوز)ایک ہفتہ سے زائد عرصہ قبل نیوزی لینڈ کی مساجد میں حملے کے نتیجے میں پاکستانیوں سمیت کئی افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ، ان زخمیوں میں ایک پاکستانی 66سالہ محمد امین ناصر بھی شامل ہے جس کی صحت تیزی سے بہتر ہورہی ہے ۔ بی بی سی اردوکے حوالے سے روزنامہ نوائے وقت نے لکھا کہ 35 سالہ بیٹے محمد یاسر کے ہمراہ دونوں باپ بیٹے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے جا رہے تھے،مسجد النور سے 200میٹر کے فاصلے پر تھے کہ اچانک مسجد کی پارکنگ سے ایک کار تیزی سے ان کے قریب رکی، کھڑکی کا شیشہ نیچے ہوا اور اس میں سے اندھا دھند فائرنگ شروع ہو گئی۔ محمد یاسر نے بتایا کہ فائرنگ سے ہم دونوں بوکھلا گئے اور بچنے کے لئے بھاگے، گولیاں میرے آگے پیچھے سے گزر رہی تھیں، کلمہ پڑھ لیا تھا کہ لگتا نہیں تھا کہ اس اندھا دھند فائرنگ سے بچ سکیں گے۔محمد یاسر نے بتایا ہم چند قدم ہی چلے ہوں گے کہ مجھے واضح طور پر والد صاحب کے گرنے اور کراہنے کی آواز آئی، پیچھے مڑ کر دیکھا تو والد صاحب گرے ہوئے تھے اور ان کے جسم سے خون بہہ رہا تھاجس کے بعد انہیں ہسپتال پہنچایا، شاید سر پر ٹوپی اور شلوار قمیض کی وجہ سے حملہ آور نے نشانہ بنایا۔ ان کے مطابق چند ہی منٹ بعد پولیس اور امدادی کارکن موقع پر پہنچ گئے۔