انقرہ(سچ نیوز)نیوزی لینڈ لے شہر کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر دہشتگردی کی ہولناک واردات سے پوری دنیا ہل کر رہ گئی ہے ،عالمی رہنماؤں کی جانب سے افسوسناک سانحے کی شدید مذمت کی جا رہی ہے جبکہ پاکستان سمیت پوری مسلم دنیا اس دہشت ناک واقعہ کے بعد افسردہ دکھائی دے رہی ہے ،ایسے میں ترکی نے بھی سانحہ نیوزی لینڈ پر بیان جاری کر دیا ہے ۔ترک میڈیا کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے نیوزی لینڈ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے جس میں بڑی تعداد میں مسلمان شہید اور زخمی ہوئے ہیں ترکی کو شدید دکھ پہنچا ہے، ترکی اس خونخوار دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والے افرادکے لواحقین اور نیوزی لینڈ کی عوام سے تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ترکی کو اس بات کا پختہ یقین ہے کہ حکومتِ نیوزی لینڈ اسلامی فوبیا میں مبتلا افراد کی جانب سے کیے جانے والے اس حملے کی تحقیقات مؤثر طریقے سے جاری رکھے گی اور اس میں ملوث تمام افراد کو عدلیہ کے روبرو پیش کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے پر ترک حکومت مطمئن ہے۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع 2 مساجد پر ہونے والے دہشت گردی کے سنگین ترین اور افسوسناک واقعہ میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 49 نمازی شہید جبکہ 30 سے زائد افراد زخمی ہیں ،نیوزی لینڈ پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ مسجد میں فائرنگ کا مرتکب دہشت گرد حملہ آور گرفتار کر لیا گیا ہے۔نمازیوں کو شہید کرنے والے دہشت گرد کی شناخت برنٹن ٹرنٹ کے نام سے ہوئی ہے جس نے دہشت گردی کے اس ہولناک واقعہ کو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر بھی کیا تاہم فیس بک انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ویڈیو کو اپنی سائٹ سے ہٹا رہے ہیں۔دہشت گرد کی جانب سے فیس بک پر ڈالی جانے والی حملے کی لائیو ویڈیو کو اگرچہ ہٹا دیا گیا ہےلیکن متعدد مختلف اکاؤنٹس سے دوبارہ اپ لوڈ کی جانے والی ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور ایسے ہتھیار گاڑی سے نکالتا ہے جن پر مختلف عبارتیں لکھی ہیں اور اس کے بعد وہ مسجد میں داخل ہو کر اندھا دھند نمازیوں پر فائرنگ کرتا ہے۔نیوزی لینڈ سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردی کے اس سنگین واقعہ کے بعد ایک خاتون سمیت 4 افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔