تل ابیب(سچ نیوز) مسلمان ممالک کی اکثریت کی طرح سعودی عرب کے بھی اسرائیل کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں لیکن اب اس کے اسرائیل سے ایسی چیز خریدنے کا انکشاف سامنے آ گیا ہے کہ پوری عرب دنیا دنگ رہ گئی۔ اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے متحدہ عرب امارات کی نیوز ویب سائٹ الخلیج کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل سے 25کروڑ ڈالر (تقریباً30ارب روپے) مالیت کے جاسوسی کرنے والے سسٹمز خریدے ہیں جو دنیا کے جدید ترین سسٹمز میں سے ایک ہیں اور اسرائیل نے اس سے پہلے کسی عرب ملک کو یہ سسٹم فروخت نہیں کیے۔رپورٹ کے مطابق اس سودے کے لیے سعودی عرب اور اسرائیل کے مابین کئی خفیہ میٹنگز ہوئیں جن میں مذاکرات کیے گئے۔ اس معاہدے میں یہ بھی طے پایا تھا کہ اسرائیل اپنی جاسوس ٹیکنالوجی بھی سعودی عرب کو منتقل کرے گا۔ایک یورپی مصالحت کار کے ذریعے واشنگٹن اور لندن میں ہونے والے ان مذاکرات میں دونوں ممالک نے سٹریٹجک فوجی معلومات کا بھی تبادلہ کیا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے مابین اس طرح تعاون پہلی بار نہیں ہوا۔ ستمبر میں سعودی عرب نے اسرائیل سے آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم بھی خریدا تھا تاکہ وہ حوثی باغیوں کے میزائل حملے روک سکے۔