نئی دہلی(سچ نیوز) بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں واقع ایک گرلز سکول کے ہاسٹل میں بھوت طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرتے تھے۔ اب ان پراسرار واقعات کی حقیقت سامنے آ گئی ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ہاسٹل میں رہنے والی طالبات ہی نے پولیس اور مجسٹریٹ کو لکھی گئی شکایات میں یہ انکشاف کیا ہے کہ انہیں رات کو ہراساں کرنے والے کوئی بھوت نہیں بلکہ ان کے ہاسٹل کی وارڈن ہے جو بھوتوں جیسا لباس پہن کر رات کو کمروں میں آتی اور انہیں ہراساں کرتی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس ہاسٹل میں تین بڑے ہال نما کمرے ہیں جن میں سے ہر کمرے میں 20بیڈ ہیں اور ہر بیڈ پر چھٹی سے آٹھویں کلاس کی لڑکیاں رات کو سوتی ہیں۔ ہر کمرے میں ایک خاتون ٹیچر کو لڑکیوں کے پاس سونا ہوتا ہے لیکن لڑکیوں نے اپنی شکایات میں بتایا ہے کہ ہماری ٹیچرز ہمارے ساتھ کمرے میں رات کو نہیں سوتیں۔ آدھی رات کو وارڈن سیاہ رنگ کا لباس اور چہرے پر ماسک پہن کر کمروں میں چکر لگاتی ہے اور ہمارے جسم کو نامناسب انداز میں چھوتی ہے۔ لڑکیاں خوف کے مارے آنکھیں بند کرکے لیٹی رہتی ہیں۔آٹھویں کلاس کی ایک لڑکی نے شکایت میں بتایا کہ ”کئی بار وارڈن لڑکیوں کو اٹھا کر کمرے سے باہر اپنے ساتھ بھی لیجاتی ہے۔“محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسر ستندر کمار کا کہنا ہے کہ ”لڑکیوں کی شکایات پر ڈسٹرکٹ کوارڈی نیٹر اور بلاک ایجوکیشن آفیسرز انکوائری کر رہے ہیں۔ بظاہر وارڈن اور ایک ٹیچر کے درمیان لڑائی کی وجہ سے وارڈن ہاسٹل میں مقیم لڑکیوں کو ہراساں کر رہی ہے، بہرحال اصل حقیقت انکوائری رپورٹ سامنے آنے پر ہی معلوم ہو گی۔“