نئی دہلی (سچ نیوز) پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے سیکریٹری شہباز سینئر کو بھارت میں منعقدہ انتخابات میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) کے 4 رکنی ایگزیکیٹو بورڈ میں رکن منتخب کیا گیا۔
ایف آئی ایچ کا 46 واں کانگریس اجلاس بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ہوا جس میں دنیا بھرسے 250 مندوبین نے شرکت کی جہاں 2 مرد اور 2 خواتین امیدواروں کو ایگزیکیٹو بورڈ اراکین کے لیے منتخب کیا گیا۔
جرمنی کے ڈاکٹر مائیکل گرین، شہباز سینئر کے ساتھ رکنیت حاصل کرنے والے دوسرے مرد امیدوار ہیں، خواتین کی نشستیں ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کی ماورین کریگ روسو اور گھانا کی ایلزبیتھ سوفوا کنگ کے نام رہیں۔
ہاکی کے عظیم کھلاڑیوں میں شمار ہونے والے شہباز سینئر اپنے چار سالہ مدت کے دوران پاکستان ہاکی میں آنےو الے اتار چڑھاؤ کے باعث پی ایچ ایف کے سیکریٹری کے طور پر اپنے کردار کو نکھار نہیں پائے۔
شہباز سینئرنے پاکستان کے لیے 300 بین الاقوامی میچ کھیلے اور ان کی قیادت میں پاکستان نے 1994 میں سڈنی میں ورلڈ کپ جیتا، وہ 1990 اورسڈنی میں 1994 کے ورلڈکپ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔
ان کی قیادت میں پاکستان نے 2002 کے اولمپک گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا جو بارسلونا میں منعقد ہوئے تھے۔
شہباز سیئئر ایف آئی ایچ کے انتخابات کے بعد بھارت سے براستہ واہگہ بارڈر واپس آئیں گے جبکہ انہوں نے 2018 ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کی نئی انتظامیہ کا اعلان کر دیا ہےجو 28 نومبر سے 16 دسمبر تک بھارت میں کھیلا جائے گا۔
عمان میں ایشین چمپیئنز ٹرافی کے دوران ہیڈ کوچ حسن سردار سے اختلافات کے بعد عہدے سے الگ ہونے والے اسسٹنٹ کوچ محمد ثقلین کی جگہ متوقع طور پر دانش کلیم کو شامل کیا جائے گا۔
توقیر ڈار ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے رولینٹ اولٹمینز کی جگہ لینے سے انکار کرچکے ہیں جس کے بعد منیجر حسن سردار پر کوچ کی اضافی ذمہ داریاں بھی ہیں تاہم توقیر ڈار کو ممکنہ طور پر اسسٹنٹ منیجر مقرر کیا جائے گا اور حسن سردارورلڈ کپ تک کوچ اورمنیجر دونوں عہدوں پر کام کریں گے۔
خیال رہے کہ پی ایچ ایف کے مالی معاملات صحیح ڈگر پر نہیں ہیں کیونکہ وفاقی حکومت نے ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے خصوصی فنڈ جاری نہیں کیا جبکہ تربیتی کیمپ کا آغاز 5 نومبر سے لاہور میں ہوگا۔
پی ایچ ایف نے گزشتہ ہفتے عمان میں منعقدہ ایشین چمپیئنز ٹرافی کے اخراجات بڑی مشکل سے برداشت کیے تھے جہاں فائنل کا مقابلہ شدید بارش کے باعث ممکن نہیں ہوا تھا اور پاکستان اور بھارت مشترکہ طور پر فاتح قرار پائے تھے۔
پی ایچ ایف نے ایشین چمپینز ٹرافی کے لیے پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) سے خصوصی گرانٹ کی اپیل کی تھی اسی طرح ورلڈ کپ 2018 کے لیے بھی درخواست کی تھی لیکن تاحال کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔
پی ایچ ایف کی موجودہ باڈی کی سربراہی برگیڈیئر (ر) ساجد کھوکھر کر رہے ہیں جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور میں 2014 میں منتخب ہوئے تھے لیکن 2018 کے عام انتخابات کے نتائج کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) برسراقتدار ہے اور اس باڈی کو فنڈ جاری کرنے سے کترا رہی ہے باوجود اس کے کہ ورلڈ کپ جیسا میگاایونٹ سامنے ہے۔