نیویارک (سچ نیوز)اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے فرانس کی جانب سے مسلمانوں کے پورے چہرے کے نقاب پر عائد پابندی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس قانون سازی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔ کمیٹی نے قانون سازی پر اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ فرانس اس پابندی کی وضاحت کرنے میں ناکام رہا، پینل کی رپورٹ قانون نہیں ہے لیکن یہ فرانس کی عدالتوں پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی چہرے کے نقاب پر پابندی اور سیکیورٹی کے حوالے سے یا معاشرے میں ایک ساتھ رہنے کا مقصد حاصل کرنے کے حوالے سے فرانس کے دعوؤں پر قائل نہیں ہوئی۔ماہرین پر مشتمل 18 رکنی آزاد پینل کو انٹرنیشنل کونوینٹ آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس (آئی سی سی پی آر) کی آشیرباد بھی حاصل بھی تھی، ان کے فیصلوں پر عمل درآمد لازمی نہیں ہے لیکن میثاق پر دستخط کے تحت فرانس کو ان کی تعمیل کرنا عالمی طور پر قانونی ذمہ داری ہے۔فرانس کے حکام کی جانب سے اس حوالے سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔اسی کمیٹی نے 2008 میں حجاب کے باعث دارالاطفال سے معطل کی جانے والے خاتون کے معاملے پر بھی اسی طرح کی رپورٹ دی تھی، ستمبر میں فرانس کے ایک جج کے حوالے سے اخبار لی مونڈے نے کہا تھا کہ پینل کے فیصلے پر عمل درآمد لازمی نہ ہونے کے باوجود اس کا فیصلہ فرانس کے مقدمات کے قانون پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔یاد رہے کہ جولائی 2014 میں انسانی حقوق کی یورپی عدالت نے فرانس کی نقاب پر متنازع پابندی کو درست قرار دیتے ہوئے پورے چہرے کے نقاب پر پابندی کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دینے کی دلیل کو مسترد کردیا تھا۔