روم (سچ نیوز)روم نے ایک بار پھر فرانسیسی پولیس پر نابالغ تارکین وطن کو اٹلی کی جانب دھکیلنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اٹلی کا کہنا ہے کہ ایسا کرنا ڈبلن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ فرانس نے تاہم ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اٹلی اور فرانس کے درمیان تعلقات دونوں ممالک کے بارڈر کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں مسلسل تناؤ کا شکار ہیں۔ اطالوی وزارت داخلہ اور وال ڈی سوسا کے سرحدی علاقوں کے مئیر حضرات نے الزام عائد کیا ہے کہ فرانس کی سرحدی پولیس اْن کے بارڈر پر پہنچنے والے مہاجر بچوں کو اٹلی کی سرحد کی جانب بھیجنے کی کوشش کرتی ہے جو کہ ڈبلن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ مونگینیورو کے سرحدی علاقے میں آج کل پیرس اور روم کے درمیان تناؤ کی یہ ایک بڑی وجہ بنی ہوئی ہے۔اطالوی وزارت خارجہ کے ذرائع نے ایسے کئی ٹین ایجر مہاجرین کو فرانس کی طرف سے اٹلی بھیجنے کی کوشش کے بارے میں بتایا ہے جبکہ سرحدی دیہات کے میئر حضرات اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ مشق کچھ عرصے سے جاری ہے۔تاہم فرانس نے اٹلی کی جانب سے عائد کردہ ان الزامات کو ماننے سے انکار کیا ہے۔فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ وہ نابالغ مہاجر افراد جن کے نام فرانس بھیجے جانے کی فہرست میں شامل بھی نہیں، انہیں بھی اٹلی کی سرحد کی جانب نہیں بھیجا جاتا۔ اس کے بجائے مہاجر بچوں کو اْن کے لیے بنائے گئے مراکز میں منظم طریقے سے منتقل کیا گیا ہے۔فلاحی تنظیم ریڈ کراس کے مطابق رواں برس اب تک مونگینیورو کے علاقے میں21 مہاجر بچوں کو فرانس نے اٹلی کی طرف واپس دھکیلا۔