راولپنڈی(سچ نیوز) مسلم لیگ ن کی حکومت جاتے ہی پنجاب پولیس کے رنگ بدل گئے۔ شہباز شریف کی لاڈلی پولیس نے آج اڈیالہ جیلسے نواز شریف کی ملاقات کو آئی خاتون رہنما عظمیٰ بخاری کو ڈرا دھمکا کے نکال دیا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں جہاں جمعرات کے روز متعدد لیگی رہنماوں نے نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی۔ پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما مشاہد حسین،، راجہ ظفر الحق، احسن اقبال،، خواجہ آصف،، جاوید ہاشمی،، چودھری تنویر، پرویز رشید،، مریم اورنگزیب،، سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل، عقیل انجم ہاشمی، طارق فاطمی،غلام دستگیر، خرم دستگیر، جاوید ہاشمی،، دانیال چوھدری، حنا پرویز بٹ، علی رضا بلوچ، علی صفدر، پرویز رشید،، مصدق ملک آج نواز شریف سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے جہاں انہوں نے سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر نواز شریف کافی ہشاش بشاش نظر آئے اور انہوں نے انتخابات کے بعد کی صورتحال پر لیگی رہنماوں سے تفصیلی بات چیت کی اور انہیں ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔اس موقع پر نواز شریف سے ملاقات کے لیے پہنچی مسلم لیگ ن کی خاتون رہنما عظمیٰ بخاری کو جیل کے دروازے سے ہی باہر نکال دیا گیا۔اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ یہ لوگ مجھ سے ڈرتے ہیں اور انہوں نے مجھے اجازت کے باوجود جیل میں جانے کی اجازت نہیں دی ۔ انکا کہنا تھا کہ میں ان کی ہٹ لسٹ پر ہوں ۔میں دروازے پر پہنچی تو پولیس اہلکاروں نے مجھے سے بدتمیزی کی ۔انکا کہنا تھا کہ انکی حیثیت ہی کیا ہے اور مجھے کہتے ہیں کہ یہاں سے نکل جاو ۔اس موقع پر لیگی خاتون رہنما نواز شریف نے ملاقات نہ کرسکیں۔یاد رہے کہ اس ہفتے میاں نواز شریف کو خرابی طبیعت کے باعث اسپتال بھی منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد آج لیگی قیادت کی بڑی تعداد سابق وزیر اعظم کی احوال پرسی کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی۔