برسلز(سچ نیوز) بیلجئم کی مشہور آرٹسٹ ڈیلفائن بوئل کا باپ کون ہے؟ اسے ایک عام سوال مت جانئے، بلکہ اسے بیلجئیم کی تاریخ کے سب سے مشکل سوالات میں سے ایک کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔ بات کچھ یوں ہے کہ یہ معمہ کسی طور حل ہونے میں نہیں آ رہا۔ پہلے ملک کے امیر ترین صنعتکار کو اپنی صفائی پیش کرنے کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کروانا پڑا، اور اب سابق بادشاہ کنگ البرٹ دوئم کو عدالت نے حکم جاری کر دیا ہے کہ وہ اپنا ڈی این اے کروائے تا کہ پتا چل سکے کہیں وہ تو ڈیلفائن کا باپ نہیں ہے۔یہ سکینڈل بیلجیئم میں ایک عرصے سے چل رہا ہے۔ آرٹسٹ ڈیلفائن کی والدہ کے تعلقات ملک کی کئی اہم ترین شخصیات سے رہے اور کبھی یہ معلوم نہ ہو سکا کہ ڈیلفائن کا باپ کون ہے۔ پہلے بیلجیئم کے امیر ترین صنعتکار جیک بوئل کو عدالت کی جانب سے حکم دیا گیا تھا کہ وہ ڈی این اے ٹیسٹ کروائے تاکہ پتہ چل سکے کہ وہ تو ڈیلفائن کا والد ہے یا نہیں۔ اُن کا ڈی این اے ٹیسٹ ہوا اور یہ ثابت ہوگیا کہ وہ ڈیلفائن کے والد نہیں ہیں، جس کے بعد یہ شک مزید پختہ ہوگیا کہ کنگ رابرٹ ہی ڈیلفائن کے والد ہیں۔ اب برسلز کی عدالت نے سابق بادشاہ کو بھی حکم دے دیا ہے کہ وہ اس قضیے کو حل کرنے کے لئے اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروائیں۔واضح رہے کہ کنگ الربٹ گزشتہ ایک دہائی سے انکار کررہے ہیں کہ آرٹسٹ ڈیلفائن ان کی بیٹی ہیں۔ اب عدالت نے ان کو حکم دیا ہے کہ زبانی کلامی انکار سے بات نہیں بنے گی، اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروائیں تاکہ حقیقت معلوم ہو سکے۔ عدالت کے حکم کے مطابق برسلز کے ہسپتال میں کنگ رابرٹ اور ڈیلفائن کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا، اور امید کی جا رہی ہے کہ اس ٹیسٹ کے بعد بالآخر ڈیلفائن کے باپ کی تلاش ختم ہو جائے گی۔