واشنگٹن(سچ نیوز)سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی ساری دنیا میں رسوائی اور امریکا کی جگ ہنسائی کا سبب بننے والا شہرہ آفاق جنسی سکینڈل، جسے عرف عام میں مونیکا لیونسکی کیس کہا جاتا ہے، کئی سال گزرنے کے بعد بھی کسی نہ کسی حوالے سے میڈیا کی زینت بنتا رہتا ہے۔ اگرچہ اس سکینڈل کو افشاءہوئے دو دہائیوں سے زائد عرصہ گزر چکا ہے مگر اس کے کچھ انتہائی پہلو پہلی مرتبہ اس سکینڈل کی مرکزی کردار یعنی خود مونیکا لیونسکی کی زبانی دنیا کے سامنے آ رہے ہیں۔میل آن لائن کے مطابق مونیکا لیونسکی نے ایک نئی ڈاکومنٹری میں پہلی بار یہ بتایا ہے کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کو انہوں نے کس طرح اپنی جانب مائل کیا تھا۔ ”دی کلنٹن افیئر“ کے نام سے بنائی جانے والی اس ڈاکومنٹری میں مونیکا لیونسکی بتاتی ہیں کہ”یہ 14 نومبر 1995ءکی ایک شام تھی جب مجھے صدر کے دفتر بلایا گیا۔ وہاں اُن کے ایک قریبی ساتھی کی ریٹائرمنٹ کے سلسلے میں کچھ انتظامات کئے جارہے تھے۔ ایک موقع پر میں نے محسوس کیا کہ میرا زیر جامہ تھوڑا سا بے نقاب ہو رہا تھا لیکن میں نے اسے درست کرنے کی کوشش نہیں کی۔ بل کلنٹن میرے پاس سے گزرے اور مجھے اس حالت میں دیکھا۔ کچھ دیر بعد جب میں اُن کے کمرے کے سامنے سے گزررہی تھی تو وہ مسکرائے اور مجھے اندر بلالیا۔ کچھ ہی دیر بعد میں انہیں بتا رہی تھی کہ میں ان کی پرستار ہوں اور انہیں بہت پسند کرتی ہوں۔ اور پھر مزید کچھ لمحوں بعد ہم بوس و کنار میں مصروف تھے۔“