8 °c
Islamabad
7 ° ہفتہ
8 ° اتوار
10 ° پیر
10 ° منگل
ہفتہ, مئی 10, 2025
  • Login
  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
    • ویڈیو آرکائیو
    • غربت کا حصہ
    • کہانیاں
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
    • ویڈیو آرکائیو
    • غربت کا حصہ
    • کہانیاں
No Result
View All Result
No Result
View All Result
ہوم خبریں
مہاجرین سے خریدے گئے شناختی کارڈز کے ذریعے غیر قانونی مہاجرت

مہاجرین سے خریدے گئے شناختی کارڈز کے ذریعے غیر قانونی مہاجرت

مہاجرین سے خریدے گئے شناختی کارڈز کے ذریعے غیر قانونی مہاجرت

17/07/2018
0 0
0
شئیرز
5
ویوز
Share on FacebookShare on Twitter

برسلز(سچ نیوز)یورپ کی جانب غیر قانونی مہاجرت کے لیے تسلیم شدہ مہاجرین سے خریدی گئی شناختی دستاویزات استعمال کرنے کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک رپورٹ میں جعلی شناخت نامی ایک وفاقی اور صوبائی منصوبے پر کام کرنے والے محققین کے حوالے سے بتایا گیا کہ غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے کے لیے یورپ میں تسلیم شدہ مہاجرین سے خریدی گئی شناختی دستاویزات کا سہارا لیا جا رہا ہے۔جرمنی کی وفاقی پولیس کے مطابق صرف 2017 میں مختلف یونانی ہوائی اڈوں پر 1682 ایسے افراد کی نشاندہی ہوئی تھی جو مہاجرین سے خریدی گئی نقلی دستاویزات کی مدد سے جرمنی اور دیگر مغربی یورپی ممالک کا رخ کرنے کی کوشش میں تھے۔ ان میں سے 84 فیصد (1400 سے زائد)افراد کی منزل جرمنی تھا۔پولیس کے مطابق اس طرح کے جرائم کے اعداد و شمار کے حوالے سے یہ بھی سچ ہے کہ ان کی وسعت کا حقائق کے قریب ترین رہتے ہوئے تعین کرنا بہت مشکل ہے۔ اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ ایسے مستند اعداد و شمار بھی دستیاب نہیں ہیں کہ جعلی سفری دستاویزات کی مدد سے کتنے لوگ جرمنی اور مغربی یورپی ممالک تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مہاجرین سے خریدی گئی جعلی شناختی دستاویزات کی مدد سے جرمنی کا رخ کرنے والے افراد کی نشاندہی کے لیے جرمن اداروں اور حکام کو ضروری وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔وفاقی جرمن پولیس کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ جرمن بلدیاتی علاقوں کے زیر استعمال ویزا اور شناختی دستاویزات کی تصدیق کے لیے دستیاب سافٹ ویئر اور مشینوں کی تعداد محض چار سو ہے جب کہ ملک بھر میں ایسے دفاتر کی، جنہیں شناختی دستاویزات کی جانچ پڑتال کی ضرورت پڑتی ہے، تعداد 11 ہزار سے زائد ہے۔جعلی شناخت کے منصوبے پر کام کرنے والے محققین نے جرائم کی تحقیق کرنے والی وفاقی جرمن پولیس بی کے اے کو اپنی رپورٹ کے ساتھ ایک خط بھی بھیجا جس میں یہ بھی لکھا گیا کہ جعلی دستاویزات پر سفر روکنے کے لیے موجودہ سرکاری ڈھانچہ کارآمد نہیں ہے کیوں کہ تکنیکی آلات کی کمی کے علاوہ متعلقہ اداروں میں کام کرنے والے اہلکار تربیت یافتہ بھی نہیں ہیں۔

ShareSendTweetShare

Related Posts

اردو _ ہماری پہچان!
خبریں

عنوان: میڈیا کا ہماری زندگیوں میں کردار

31/10/2023
خبریں

معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق

30/10/2023
خبریں

تحریر۔۔۔۔ بشریٰ جبیں  کالم نگار تجزیہ کار

26/10/2023
خبریں

*نوجوانوں کو توجہ کی ضرورت*

25/10/2023
خبریں

گرد آلود لہو لہو چہرے!

25/10/2023
اردو _ ہماری پہچان!
خبریں

تحریر ۔۔۔۔سعدیہ اکیرا

25/10/2023

تازہ ترین

ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

بولے کوئی ہنس کر تو چھڑک دیتے ہیں جاں بھی

26/12/2023
تصویرِ میکدہ میری غزلوں میں دیکھئیے

یوں چٹکتی ہیں خرابات میں جیسے کلیاں

04/12/2023
ٹھیک ہے میں نہیں پسند اُنہیں

تھی نگہ میری نہاں خانۂ دل کی نقاب

04/12/2023
ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

صاحب کو دل نہ دینے پہ کتنا غرور تھا

03/12/2023
ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

گر انکا تخت و تاج الٹا نہیں سکتے

02/12/2023
Facebook

نماز کے اوقات

  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
Whatsup only : +39-3294994663
About Us | Privacy Policy

© 2007 Mast Mast Fm ( Umar Avani )

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
    • ویڈیو آرکائیو
    • غربت کا حصہ
    • کہانیاں

© 2007 Mast Mast Fm ( Umar Avani )

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In