استنبول(سچ نیوز) استنبول میں واقع سعودی سفارتخانے میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سے ترکی کا دعویٰ تھا کہ قتل سے پہلے اور قتل کے وقت سفارتخانے کے اندر ہونے والی گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگز اس کے پاس موجود ہیں۔ اب ان میں سے ایک آڈیو ٹیپ منظرعام پر آ گئی ہے۔ یہ آڈیو ترک میڈیا نے افشا کی ہے جس میں جمال خاشقجی، جنہیں ان کے قاتلوں نے دبوچ رکھا ہوتا ہے، کہتے ہیں کہ ”چھوڑو میرا ہاتھ، تمہیں کیا لگتا ہے تم کیا کر رہے ہو؟“اس کے جواب میں جمال خاشقجی کے قاتلوں میں سے ایک کی آواز گونجتی ہے اور وہ کہتا ہے کہ ”غدار! تمہیں انجام تک پہنچایا جائے گا۔“اس کے بعد آڈیو میں جھگڑے، ہاتھاپائی اور تشدد کی آوازیں آنے لگتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق اس آڈیو میں جمال خاشقجی کے قتل کے بعد اس کے قاتلوں کی باہمی گفتگو بھی ہے۔ انہوں ایک شخص کو تیار کر رکھا ہوتا ہے کہ وہ جمال خاشقجی کے قتل کے بعد اس کے کپڑے اور جوتے پہن کر سفارتخانے سے باہر نکلے گا تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ جمال خاشقجی سفارتخانے سے زندہ باہر گیا۔ آڈیو میں یہ شخص جمال خاشقجی کا لباس پہننے کے بارے میں شکایت کر رہا ہوتا ہے اور کہہ رہا ہوتا ہے کہ ”خاشقجی کے جوتے بہت چھوٹے ہیں اور ایسے شخص کے کپڑے پہن کر باہر جانا پرخطر بھی ہے جسے ہم نے 20منٹ پہلے قتل کر دیا ہے۔“ترک میڈیا کے مطابق اس آڈیو سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جمال خاشقجی کو سفارتخانے میں داخل ہونے کے فوری بعد ہی پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر اسے گلہ گھونٹ کر قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے کر دیئے گئے۔ قاتل پہلے ہی اس کے قتل کی منصوبہ بندی رکھتے تھے۔