لاہور (سچ نیوز)گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع نے اداکار علی ظفر کی جانب سے عدالت میں دائر کیے گئے ہرجانے کے نوٹس کا جواب داخل کراتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں گلوکار نے نجی سٹوڈیو اور ایک خاندانی تقریب میں ہراساں کیا تاہم اب علی ظفر کے وکیل نے میشا شفیع پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ تاخیری حربے استعمال کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن اینڈ ڈسٹرکٹ کورٹ میں میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں علی ظفر اور میشا شفیع دونوں کے وکلاء پیش ہوئے۔اس موقع پر علی ظفر کی جانب سے ایڈووکیٹ رانا انتظار حسین نے دلائل دئیے۔علی ظفر کے وکیل کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جھوٹے بے بنیاد الزامات لگائے۔تاہم گلوکارہ کے وکیل نے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ علی ظفر نے میشا شفیع کو2 سے زائد مرتبہ ہراساں کیا۔انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے پر انہیں مزید وقت دے۔جس پر علی ظفر کے وکیل نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میشا شفیع کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔بعدازاں عدالت نے 21 نومبر کو فریقین کے وکلا کو بحث کرنے کا حکم دیدیا۔