اسلام آباد (سچ نیوز)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما پرویز رشیدنے کہا ہے کہ نوازکو وطن واپسی پر وہ عزت و تکریم نہیں دی گئی جس کے وہ مستحق تھے ، ان کے ساتھ جیل میں بدسلوکی کی خبروں پر تشویش ہے ۔دنیا نیوز کے پروگرام ”آج کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ نواز شریف کو پاکستان آنے پر وہ عزت و تکریم نہیں دی گئی جس کے وہ مستحق تھے ۔ کونسی سی ایسی ضرورت تھی کہ پنجاب کو بندکردیا جائے اور گرفتاری کے لئے رینجرز کوطلب کرلیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اخباروں کے مطابق جیل میں نوازشریف کے ساتھ ہونیوالی بدسلوکی خبروں پر ہم کو تشویش ہے ۔اب نوازشریف جیل میں ہیں اور نیب کی تحویل میں ہیں تو ان کو احتساب عدالت میں حاضر ی سے کیوں محروم رکھاگیا ؟ اس سے ہماری تشویش میں اضافہ ہوا ہے ۔نواز شریف اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر عدالتی فیصلے پر عمل در آمد کیلئے خود آئے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے ساتھ لاکھوں افراد نے اظہار یکجہتی کیا ۔ مسلم لیگ ن قائد اعظم کی میراث ہے ۔ ہم اپنے کارکنوں کو تشدد کی طرف نہیں لیکر گئے ۔ اگر ہائیکورٹ سے فیصلہ ان کے حق میں ہوگیا تو ان کو جو الیکشن میں حصہ لینے سے روک دیا گیا ہے اس کا جواب کون دیگا ۔پرویز رشید نے کہا کہ میں اپنے امتحان میں اپنے رہنماﺅں کوسرخرو سمجھتا ہوں اور میرا ووٹر بھی ان کو سرخرو کرے گا لیکن نظام انصاف کو چاہئے کہ جس طر ح سزا کیلئے مقدمات کو تیز ی سے سنا جاتا ہے اسی طرح اپیلوں کو بھی تیز ی سے سنا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جو اصول الیکشن کے دنوں میں دوسروں کے لئے وضح کئے جارہے ہیں کیا ان کو نواز شریف ، مریم نواز اور صفدر پر لاگو نہیں کیا جا سکتا ۔پرویز رشید نے کہا کہ ہماری جدوجہد پاکستان کو اس دنیا کا حصہ بنانے کے لئے ہے جہاں اس قسم کے واقعات نہ ہوتے ہوں۔ ہمارے ساتھ یہ پہلے بھی ہوتا رہا ہے اور آج بھی جب ہم کو اس انتخاب سے باہر رکھنے کی کوشش کی گئی ہے اور انتخابات کوچوری کرنے کی کوشش کی گئی ہے تو پاکستان کے عوام 25جولائی کو شیر پر مہر لگا کر اس چوری کوروکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے شدید گرمی اور رمضان کے مہینے میں بھی عوام کے ساتھ اپنا رشتہ برقرار رکھا اور جلسے کرتے رہے ۔ ہمار ے سرگرمیاں اور کارکنوں کے جلسے اس لئے سامنے نہیں آرہے کہ کیمرے کی مہربانی کسی اور پر ہے اور اس کو مخالفین کے جلسے میں پڑی خالی کرسیاں تو نظر نہیں آتیں لیکن ڈھول پیٹے جانے کو ضرور دکھانا شروع کردیتے ہیں۔