ولنگٹن(سچ نیوز) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ روز ایک سفید فام دہشت گرد نے نماز جمعہ کے وقت دو مساجد میں نمازیوں پر اندھا دھند گولیاں برسادیں جس سے 49افراد جاں بحق ہو گئے۔جب یہ دہشت گرد پہلی مسجد ’النور مسجد‘ میں دہشت گردی کی کارروائی کرنے پہنچا تو دروازے پر موجود پہلے نمازی نے اس کا ایسے انداز میں استقبال کرنے کی کوشش کی کہ جان کر پوری دنیا کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ میل آن لائن کے مطابق سفید فام دہشت گرد کو مسجد کے دروازے پر ملنے والے پہلے نمازی نے ’ہیلو برادر‘ کہہ کر پکارا لیکن مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نفرت سے بھرے اس سفید فام دہشت گرد نے ’بھائی‘کہہ کر پکارنے والے اس نہتے مسلمان کو ہی سب سے پہلے گولی کا نشانہ بناڈالا۔رپورٹ کے مطابق برینٹن ٹیرینٹ نامی اس سفید فام دہشت گرد نے اپنی بربریت کی ویڈیو فیس بک پر دنیا کو لائیو دکھائی۔ اس ویڈیوکے ذریعے اس نمازی کے یہ الفاظ بھی دنیا نے سنے، جو اب اس نمازی کو ’ہیرو‘ قرار دے رہی ہے۔ لوگوں کا سوشل میڈیا پر کہنا ہے کہ اس نمازی نے حقیقی اسلامی جذبے کا مظاہرہ کیا اور دہشت گرد کو بھی بھائی کہہ کر پکارا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فرخ نامی ایک صارف نے لکھا ہے کہ ”مسلمانوں کویہ ثابت کرنے کے لیے اور کتنی جانیں دینی ہوں گی کہ ان کا مذہب پرتشدد نہیں ہے؟“یاسین نامی ایک شخص نے لکھا کہ ”اس نمازی نے ثابت کر دیا کہ اسلام نفرت کرنے والوں سے بھی محبت کرنے کا درس دیتا ہے۔ اللہ ہماری مدد کرے۔“28سالہ سفید فام دہشت گرد نے 41نمازیوں کو النور مسجد میں شہید کیا اور پھر اپنی گاڑی میں سوار ہو کر قریب واقع لینووڈ مسجد میں چلا گیا اور 8افراد کو وہاں گولیوں کا نشانہ بنا ڈالا۔اس دہشت گردی کی واردات میں اب تک نیوزی لینڈ حکومت کی طرف سے 49شہادتوں کی تصدیق کی جا چکی ہے، جبکہ 48افراد زخمی اور درجنوں لاپتہ ہیں۔شہید ہونے والوں میں ایک کم سن بچہ بھی شامل ہے۔