ولنگٹن(سچ نیوز) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ روز ایک سفید فام دہشت گرد نے نماز جمعہ کے وقت دو مساجد میں نمازیوں پر اندھا دھند گولیاں برسادیں جس سے 49افراد جاں بحق ہو گئے۔دہشت گردی کی اس گھناﺅنی واردات پر نیوزی لینڈ کے یہودیوں نے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ دی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق نیوزی لینڈ کی یہودی کمیونٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ مساجد میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف اتوار کے روز اپنی عبادت گاہیں بند رکھیں گے۔رپورٹ کے مطابق اتوار کا دن یہودیوں کا آرام اور عبادت کا دن ہوتا ہے جسے وہ ’سبت‘ (Shabbat)کہتے ہیں۔ نیوزی لینڈ کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہو گا کہ اتوار کے روز یہودی عبادت گاہیں بند رہیں گی۔ یہودی ایجنسی برائے اسرائیل کے سربراہ اسحاق ہرزوگ نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ کے ذریعے اس فیصلے کا اعلان کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ”کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کا قتل عام اندوہناک واقعہ ہے، جس پر نیوزی لینڈ کی یہودی کمیونٹی نے کل اتوار کے روز اپنی عبادت گاہیں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہودی ایجنسی اور نیوزی لینڈ یہودی کونسل دکھ کی اس کھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم پرتشدد نفرت اور نسل پرستی کے خلاف لڑائی میں متحد ہیں۔“