کنبرا(سچ نیوز) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر فائرنگ کے سانحے کے بعد مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والے امریکی سینیٹر فریزر ایننگ کے خلاف عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ سی ٹی وی نیوز کینیڈا کے مطابق فریزر ایننگ نے نیوزی لینڈ کے سانحے کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ ”نیوزی لینڈ میں خون بہائے جانے کی اصل وجہ وہ امیگریشن پروگرام ہے جس کے تحت مسلمانوں کو ہجرت کرکے اس ملک میں آنے کی اجازت دی گئی۔“فریزر کے اس بیان پر Change.orgنامی ویب سائٹ پر ایک آن لائن پٹیشن دائر کر دی گئی ہے جس میں ان کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس پٹیشن پر 15لاکھ افراد کے دستخط کیے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے اور آج پیر کی صبح تک اس پر 12لاکھ سے زائد لوگ دستخط کر چکے ہیں۔امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کل تک یہ ہدف پورا ہو جائے گا۔ دوسری طرف ایک اسرائیلی ٹی وی چینل نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ نے 2016ءمیں ترکی کے بعد اسرائیل کا بھی دورہ کیا تھا اور وہ 9روز تک اسرائیل میں رہا تھا۔