ممبئی (سچ نیوز) بھارت میں بالی ووڈ فلموں کے ذریعے اپنی فوج کو ایسے پیش کیا جاتا ہے جیسے دنیا بھر کے سورما اسی فوج میں بھرتی ہوگئے ہیں لیکن اس فوج کی حقیقت کیا ہے یہ بدھ کے روز پوری دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے۔ لڑائی کے میدان میں پاک فوج کے ہاتھوں اور سیاست کے میدان میں وزیر اعظم عمران خان کے ہاتھوں عبرتناک شکست کے باوجود بھارتی پروڈیوسرز نے پلوامہ حملے اور اس کے تناظر میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے حوالے سے فلموں کے نام رجسٹرڈ کرانے کیلئے تگ و دو شروع کردی ہے۔امریکہ کی نیوز ویب سائٹ ہفنگٹن پوسٹ کے مطابق 26 فروری کو بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود میں دراندازی کی تو بھارت میں واویلا مچ گیا کہ پاکستان میں 350 دہشتگرد مار دیے گئے۔ جیسے ہی بھارتی میڈیا نے یہ پراپیگنڈا شروع کیا بھارتی فلم پروڈیوسرز نے فوری طور پر ’انڈین موشن پکچرز پروڈیوسرز ایسوسی ایشن ‘کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور فلم کیلئے نام رجسٹرڈ کرانا شروع کردیے۔مجموعی طور پر 26 فروری کو انڈیا کے 5 بڑے پروڈکشن ہاﺅسز نے نام رجسٹرڈ کرائے ۔ موقع پر موجود ایک پروڈیوسر نے موشن پکچرز کے دفتر میں مچنے والی ہڑبونگ کو کھچڑی قرار دیا اور کہا کہ پروڈیوسرز بالا کوٹ، سرجیکل سٹرائیک ٹو پوائنٹ زیرو، پلوامہ اٹیک کے نام رجسٹرڈ کرانے کیلئے آپس میں لڑتے رہے۔14 فروری کو پلوامہ میں خود کش حملے میں بھارتی ریزرو فورس کے 49 اہلکار ہلاک ہوئے تو فلم پروڈیوسرز نے پلوامہ ، پلوامہ دی سرجیکل سٹرائیک، وار روم، ہندوستان ہمارا ہے، پلوامہ ٹیرر اٹیک، دی اٹیک آف پلوامہ، وِد لو فرام انڈیا اور اے ٹی ایس ون مین شو کے نام رجسٹرڈ کرائے۔پلوامہ حملے کے تناظر میں فلموں کیلئے سیدھے قسم کے نام (پلوامہ، بالا کوٹ، سرجیکل سٹرائیک وغیرہ) مختلف پروڈکشن ہاﺅسز نے رجسٹرڈ کرالیے ہیں۔ بدھ کے روز پاکستان نے بھارت میں کارروائی کی تو ویب سائٹ کا نمائندہ ایک پروڈیوسر کے ہمراہ موشن پکچرز کے دفتر گیا جہاں اسے کاغذات میں ذرا سا ہیر پھیر کرنے پر ’ پلوامہ دی ڈیڈلی اٹیک ‘ کا ٹائٹل دے دیا گیا۔بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد ویب سائٹ کے نمائندے نے ’ ابھی نندن یا ونگ کمانڈر ابھی نندن ‘ کے ناموں کا پوچھنے کیلئے موشن پکچرز کے دفتر میں رابطہ کیا تو آگے سے اسے جواب دیا گیا کہ آپ فوری طور پر اپنی درخواست جمع کرادیں بصورت دیگر یہ نام جلد ہی کوئی اور پروڈیوسر رجسٹرڈ کرالے گا۔خیال رہے کہ حال ہی میں بھارت میں ’ اڑی ، دی سرجیکل سٹرائیک‘ نامی فلم بلاک بسٹر ثابت ہوئی ہے جس میں 2016 کے اس سرجیکل سٹرائیک کو سچا ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کا آج تک کوئی ثبوت پیش تو کیا گھڑا بھی نہیں جاسکا۔ یہی وجہ ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پروڈیوسرز مختلف فلموں، ٹی وی ڈراموں اور ویب سیریز کے نام رجسٹرڈ کر ارہے ہیں۔ بعض بڑے پروڈکش ہاﺅسز یہ نام مستقبل میں اپنی فلمیں بنانے کیلئے رجسٹر کر ارہے ہیں جبکہ کئی لوگ اس طرح کے نام اس لیے رجسٹر کر ا رہے ہیں تاکہ کل کو وہ یہ نام کسی پیسے والی پارٹی کو بیچ کر کمائی کرسکیں۔