وینزویلا(سچ نیوز) تیل کی دولت سے مالا مال جنوبی امریکہ کا ملک وینزویلا اس قدر معاشی بحران کا شکار ہو چکا ہے کہ اس کے شہر ی ملک چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور اب سرحدوں پر تعینات فوجیوں نے بھی اپنی چوکیاں چھوڑ کر فرار ہونا شروع کر دیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وینزویلا کی حکومت ہمسایہ ملک کولمبیا سے امدادی سامان بھی اپنے ملک میں نہیں آنے دے رہی ، جس پر فوجی بددل ہو کر منحرف ہو رہے ہیں۔ وینزویلا کے صدر نکولس میڈورو کا کہنا ہے کہ وہ کسی صورت امدادی سامان وینزویلا نہیں آنے دیں گے تاہم دوسری طرف ملک کے خودساختہ نگران صدر جوآن گویڈو امدادی سامان ملک لانے کے حق میں مہم چلائے ہوئے ہیں اور ان کی کاوشوں کی بدولت امدادی سامان کی پہلی کھیپ وینزویلا پہنچ بھی چکی ہے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں وینزویلا اور کولمبیا کے بارڈر پر وینزویلن فوج اور شہریوں کے درمیان مڈبھیڑ کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔ ہزاروں لوگ بارڈر عبور کرکے کولمبیا جانا چاہتے تھے جن پر فوج نے آنسو گیس کی شیلنگ کر دی، جس سے درجنوں لوگ زخمی ہو گئے۔ انہی حالات کی وجہ سے منحرف ہونے والے فوجیوں کا کہنا ہے کہ ”ہم نگران صدر گویڈو کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور میڈورو کے زیرانتظام فوج کی نوکری نہیں کریں گے۔ ہم آپس میں باپ بیٹوں کی طرح ہیں اور ہم نے ملک میں بہت کچھ عدم استحکام اور ناانصافی دیکھ لی۔ اب اور نہیں دیکھ سکتے۔“