واشنگٹن(سچ نیوز) امریکہ تیل کی برآمد کے حوالے سے حالیہ مہینوں میں تیزی کے ساتھ ترقی کرتے ہوئے 60سال میں پہلی بار دنیا کا سب سے بڑا تیل برآمد کرنے والا ملک بننے جا رہاہے۔ گزشتہ برس دسمبر تک امریکہ کی تیل کی درآمدات زیادہ اور برآمدات کم تھیں۔ دسمبر2018ءمیں پہلی بار امریکہ کی برآمدات، درآمدات سے بڑھ گئیں اور وہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا۔ ایسا پچھلے 75برسوں میں پہلی بار ہوا تھا، اور اب تک کے اگلے تین مہینوں میں اس کی تیل کی پیداوار میں ڈرامائی انداز میں اضافہ ہوا ہے جس کے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک امریکہ تیل برآمد کرنے میں سعودی عرب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا تیل برآمد کرنے والا ملک بن جائے گا۔سعودی عرب نے 1950ءسے تیل کی برآمد شروع کی اور تب سے امریکہ کبھی اس حوالے سے اس سے آگے نہیں نکلا۔ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ صدر بننے کے بعد سے امریکہ کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنانے کی بات کئی بار کہہ چکے ہیں۔
میل آن لائن کے مطابق گزشتہ 10سالوں میں امریکہ نے اپنی تیل کی پیداوار میں دو گنا سے زیادہ اضافہ کیا ہے اور اس میں نمایاں اضافہ حالیہ مہینوں میں دیکھنے میں آیا ہے۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے پیئرمیئن کے علاقے میں، نیومیکسیکو میں، جنوبی ڈکوٹا کے بیکن اور ریاست پنسلوانیا کے علاقے مرسلز میں تیل کے ہزاروں کنویں ہیں جن سے تیل نکالا جا رہا ہے۔ ان کنوﺅں پر امریکہ برسوں سے کام کر رہا تھا۔ اس وقت امریکہ سعودی عرب اور روس سمیت تمام تیل پیداکرنے والے ممالک سے زیادہ تیل پیدا کر رہا ہے۔ سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے انرجی سٹریٹجسٹ رائن فیزموریس کا کہنا تھا کہ ”یہ امریکہ کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ 10سال قبل کوئی اس کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ “