لندن: (سچ نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے برطانوی پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں پاکستانی نژاد برطانوی ارکان اسمبلی سے ملاقات میں کہا ہے کہ ڈیم کی تعمیر پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے، پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو لوگ ہجرت پر مجبور ہو جائیں گے، اوورسیز پاکستانیوں نے ہمیشہ ملک کو بحران سے نکالنے میں مدد کی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کی دعوت پر پارلیمنٹ کی کمیٹی روم کا دورہ کیا، اس موقع پر سعیدہ وارثی، محمد یاسین سمیت دیگر ممبران پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔ برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس نے حضرت علی کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معاشرہ کفر کے ساتھ زندہ رہ سکتا ہے،ناانصافی کے ساتھ نہیں۔
پانی کے مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو لوگ ہجرت پر مجبور ہو جائیں گے، پانی کی قلت اور آئندہ پینے کے پانی کی کمی کے خطرات کے پیش نظر ڈیم کا ہونا بہت ضروروی ہے، دو آپشن تھے، کالا باغ ڈیم اور دیا میر بھاشا ڈیم،کالا باغ ڈیم تنازع تھا، اس لیے دیامیر بھاشا ڈیم بنانے کا فیصلہ کیا، مستقبل میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر بھی ضروری ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان پر جب بھی مشکل وقت آیا،اوورسیز پاکستانیوں نے بڑھ چڑھ کر ملک کے لیے خدمات سر انجام دیں، میں ان کا شکر یہ ادا کرنے کے لیے آیا ہوں۔