سری نگر(سچ نیوز ) فیاض الحسن چوہان کے استعفے کے بعد مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مودی سر کار کو آئینہ دکھا دیا ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر عمر عبد اللہ نے پیغام لکھا کہ پاکستان میں ایک وزیرکو ہندووں کے خلاف بات کرنے پر نکال دیا گیا جبکہ بھازرت میں ایک گورنر نے تمام کشمیری مسلمانوں کا بائیکاٹ کرنے کی بات کی لیکن اس کی سر زنش تک نہیں کی گئی ،بھارت میں تمام چیزوں کا موازنہ پاکستان سے کیا جاتا ہے ،اس کا موازنہ بھی کیا جائے ۔واضح رہے کہ پنجا ب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے ایک جگہ اپنے بیان میں ہندو کمیونٹی کے حوالے سے بات کی تھی جس کی وجہ سے اپوزیشن کی جانب سے ان کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی صوبائی وزیر اطلاعات کے بیان پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا جس پر فیاض الحسن چوہان نے معذرت کی مگر وزیر اعظم عمران خان نے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو فیاض الحسن چوہان کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے فیاض الحسن چوہان کو وزیر اعلیٰ ہاوس طلب کرکے ا ن کو وزیر اعظم کی ناراضی سے متعلق آگاہ کیا تھا جس پر وہ صوبائی وزارت اطلاعات کے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔