نئی دہلی (سچ نیوز)بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد کشمیریوں پر حملے سے متعلق درخواست پر مودی حکومت اور 11 ریاستوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کشمیریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔دوسری طرف انتہا پسند اور جنونیوں ہندوؤں کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں بسنے والے عام مسلمانوں کے خلاف بھی پرتشدد واقعات کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق پلوامہ حملے کے بعد بھارت میں مقیم کشمیری طالب علموں اور مسلمانوں پر انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے پر تشدد واقعات کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ بھارتی سیکیورٹی ادارے اور پولیس بھی کشمیری طالب علموں اور مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے ۔دوسری طرف بھارتی سپریم کورٹ نےمودی سرکار اور 11 ریاستوں کے سربراہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ کشمیری طالب علموں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹس میں مودی سرکار اور 11 ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے کشمیری طلبہ پر حملوں کو روکنے میں ان کی مداخلت کیلئے دائر درخواست پر جواب مانگا گیا ہے۔یہ نوٹس جموں اینڈ کمشیر، مہاراشٹرا، پنجاب، اترکھنڈ، بہار، اتر پردیش، ہریانہ، میگھا لایا، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) کی ریاستوں کو جاری کیا گیا۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ مرکزی وزارت داخلہ تمام ریاستی حکومتوں کو یہ انتباہ جاری کرے کہ وہ اپنی متعلقہ ریاستوں میں کشمیریوں کا تحفظ یقینی بنائیں، ساتھ ہی ریاستی پولیس کے سربراہان کو کشمیریوں کی حفاظت یقینی بنانے کا کہا گیا ہے۔دوسری طرف پورے ہندوستان میں مسلمانوں اور کشمیری طالب علموں کے خلاف پر تشدد واقعات کا سلسلہ تواتر کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے اور مودی سرکار بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام دکھائی دے رہی ہے ۔