لاہور(سچ نیوز)امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ چلاس دیامر میں طالبات کے سکول جلاناملک دشمنی پر مبنی ایجنڈا ہے، اسلام اور پاکستان دشمن قوتیں وطن عزیز کو انتہاپسند معاشرے کے طور پر پیش کرنا چاہتی ہیں،پاکستانی قوم اسلام کا پرامن چہرہ مسخ کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دے گی،اسلام بچیوں کی تعلیم کا سب سے بڑا علمبردار ہے،جلائے جانے والے سکولوں کی جگہ قوم کی بیٹیوں کیلئے فی الفور نئے سکول بنائے جائیں،ملی مسلم لیگ پاکستانی قوم کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرے گی،ہر شہر میں اچھے تعلیمی اداروں کا قیام ہمارے منشور کا بنیادی حصہ ہے،مسلم حکمران قرآن کی رہنمائی میں پالیسیاں ترتیب دیں،مسلمانوں کی سیاست، معیشت و معاشرت اسلامی اصولوں کے مطابق ہونی چاہیے۔تفصیلات کے مطابق جامع قادسیہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد سعید نے کہاکہ اسلام و پاکستان دشمن قوتیں نوجوان نسل کو تعلیم سے دور رکھنا چاہتی ہیں،بیرونی قوتوں کی کوشش ہے کہ پاکستانی معاشرے کو تعلیم دشمن کے طور پر دکھایا جائے، چلاس دیامر میں طالبات کے سکولوں پر پتھراؤ اور انہیں جلانے کے واقعات اسی مذموم منصوبہ بندی کا حصہ ہیں،پوری پاکستانی قوم اسلام اور پاکستان دشمنی پر مبنی ان واقعات کی شدید مذمت کرتی ہے،علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے اور اسلام نے علم کی بہت زیادہ اہمیت و فضیلت بیان کی ہے،طالبات کے سکولوں کو جلانے والے دشمن قوتوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک میں غیر ملکی ایجنڈے کو پروان چڑھانے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قرآن ہر دور میں مسلمانوں کی رہنمائی کرتا ہے، اسلام کے احکامات آج بھی مسلمانوں کیلئے مشعل راہ ہیں،ہمیں قرآن پاک اور نبی اکرم ﷺ کی سیرت کے مطابق زندگیاں گزارنے کیلئے مسلمانوں کی اصلاح اور ان کی تربیت کرنی ہے،یہ سوچ اور عقیدہ درست نہیں ہے کہ چودہ سو سال پہلے والی شریعت پر آج کے دور میں عمل نہیں ہو سکتا،مسلمانوں کا ہر عمل سیرت رسول ﷺ کے مطابق ہونا چاہیے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ بیشتر مسلمان ملکوں میں سود پر مبنی معاشی نظام چل رہے ہیں،دین اسلام کو مسجد کی چار دیواری تک محدود کر دیا گیا ہے،سیاست اور معیشت میں بھی نبی اکرم ﷺ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کا طرز عمل موجود ہے،ہمیں معیشت و معاشرت میں بھی اسلامی اصولوں سے بھی رہنمائی لینی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں مسلمان ملکوں میں دہشت گردی کی آگ بھڑکا رہی ہیں،دھماکوں، تخریب کاری اور دہشت گردی کا ارتکاب وہ خود کرتی ہیں لیکن پروپیگنڈہ مسلمانوں کیخلاف کیا جاتا ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان ملک باہم متحد ہوں اور درپیش مسائل کے حل کیلئے دشمن قوتوں کی طرف دیکھنا چھوڑ دیں۔انہوں نے کہاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ملک اسلام دشمن طاقتوں کا بہت بڑا ہدف ہے، جس طرح نبی اکرم ﷺ کے دور میں مدینہ کو خطرات درپیش تھے اسی طرح آج وطن عزیز پاکستان کو بھی نقصانات سے دوچار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں،بیرونی سازشیں ناکام بنانے کیلئے ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔