اسلام آباد: (سچ نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے رویے سے ان کی اپنی جماعت بھی مطمئن نہیں ہے، میں تو منتخب ہو کر آیا ہوں، چیئرمین سینیٹ منتخب ہو کر نہیں آئے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے رویے پر حکومت کو افسوس ہے، اگر چیئرمین سینیٹ توازن نہیں لا سکیں گے تو پھر ہمیں بھی سوچنا ہوگا، اس طرح معاملات نہیں چلیں گے۔
فواد چودھری نے کہا کہ سینیٹ رولنگ پر کوئی بھی مطمئن نہیں ہے، سینیٹ میں میری کوئی بھی بات غیر پارلیمانی نہیں، سینیٹ رولنگ پر مجھے اور پوری کابینہ کو افسوس ہوا، پرویز خٹک سارے معاملے کو دیکھیں گے، کیا ہمیں اس بات پر معافی مانگنی چاہیے کہ غریبوں کے پیسوں کا حساب کیوں مانگا؟
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان، زرداری اور نواز شریف سے پیسوں کا حساب لینا ہماری ذمہ داری ہے، پاکستان کے اربوں روپے کدھر گئے؟ مشاہد اللہ نے میرے بارے انتہائی غیر مناسب باتیں کیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کے منصوبوں کا آڈٹ شہباز شریف سے کرانا غیر مناسب بات ہے، سابق وزیراعظم کے پراجیکٹ کا آڈٹ کرانا ہمارا حق ہے، جب ہمارے پراجیکٹس آئیں گے تو پھر بلاول یا شہباز شریف آڈٹ کرا لیں،
انہوں نے بتایا کہ اداروں کی بحالی کے لیے انقلابی اقدام کیے جا رہے ہیں، وزیراعظم کی سربراہی میں حکومتی اداروں کی بہتری کے لیے بورڈ بنایا جا رہا ہے، چار وفاقی وزرا بورڈ کا حصہ ہوں گے۔