کراچی(سچ نیوز)عسکری پارک کراچی میں جھولا گرنے کی رپورٹ چیف سیکرٹری سندھ کو پیش کر دی گئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین سے منگوایا گیا جھولا استعمال شدہ تھا اور توازن کھو جانے کے باعث گرا تھا۔سندھ کے نگراں وزیراطلاعات جمیل یوسف نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر پارک کے جھولے پہلے چیک کیے جاتے ہیں اس کے بعد انہیں چلایا جاتا ہے، جھولوں کی چیکنگ کے لیے قانون موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا ادارہ موجود نہیں جو اس معاملے پر نگاہ رکھے، اس کے لیے کوئی ادارہ لازمی ہونا چاہیے، بغیر سرٹیفکیٹ کسی کو بھی پارکس میں جھولا لگانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔گذشتہ ماہ کراچی کے عسکری پارک میں ایک جھولا گر گیا تھا جس سے 12 سالہ لڑکی کشف جاں بحق جبکہ سات افراد زخمی ہو گئے تھے، جھولا چینی کمپنی اور انجینئرز نے لگایا تھا اور ایک ہفتہ قبل ہی کھولا گیا تھا۔واقعہ کے دو روز بعد کمشنر کراچی نے ابتدائی رپورٹ وزیراعلی ہاوس بھیجی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ جھولے کے ٹائی راڈ پر لگے 12 بولٹ زائد وزن اور توازن کھو جانے کے باعث ٹوٹے تھے۔