لاہور (سچ نیوز) : سابق وزیر اعظم نواز شریفاور ان کی صاحبزادی مریم نواز گذشتہ رات وطن واپس پہنچے جہاں نیب نے انہیں حراست میں لے کر اسلام آباد منتقل کردیا۔ لاہورائیرپورٹ پر لینڈ کرنے کے بعد سابقوزیراعظم نواز شریف نے طیارے کے اندر کچھ صحافیوں سے گفتگوکی اور کہا کہ کہاں ہیں وہ لوگ جو کہتے تھے کہ میں نہیں آؤں گا ، ان کو بتا دیں کہ میں تو آگیا ہوں۔نواز شریف نے کہا کہ میرے بارے میں کہا جارہا تھا کہ میں واپس نہیں آؤں گا اور میں برطانیہ میں ہی سیاسی پناہ لے لوں گا لیکن میں تو وطن واپس آ گیا ہوں یہ جانتے ہوئے بھی کہ مجھے کہاں لے جایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وطن واپسی سے قبل مجھے بہت سے تجاویز پیش کی گئیں جن میں سے ایک وطن واپس نہ آنا تھا لیکن میں نے وہ ماننے سے انکار کر دیا۔
ہر چیز کی ایک قیمت ہوتی ہے اور میں وہ قیمت چُکانے آیا ہوں۔
ڈیل سے متعلق سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ اب جو حالات ہیں ڈیل بہت پیچھے رہ گئی ہے، اب بات ڈیل سے بہت آگے نکل گئی ہے۔ کیونکہ ان چیزوں نے کبھی بھی ہمیں متاثر نہیں کیا نہ ہی ان چیزوں کا ہم پر کوئی اثر ہوا۔ نواز شریف نے کارکنوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میں تو اپنے کارکنان کو ہمیشہ ہی پُر امن رہنے کی تقلین کرتا ہوں لیکن حکومت بھی تو پُر امن رہے۔2007ء میں بھی ایسا ہوا تھا اور اب پھر تاریخ دوہرائی جا رہی ہے۔ ہمارے ملک میں یہی تماشہ لگا ہوا ہے اور یہ تماشہ دنیا دیکھ رہی ہے کیونکہ ہم تماشہ بنے ہوئے ہیں، بنانے والے ملک کو تماشہ بنا دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ رات لاہور ائیرپورٹ پر لینڈ کرتے ہی نیب کی ٹیم نے نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کر لیا اور انہیں خصوصی طیارے سے اسلام آباد منتقل کیا گیا جس کے بعد انہیں جیل منتقل کر دیا گیا۔ایون فیلڈ کے مجرم نواز شریف اور مریم نواز نے رات اڈیالہ جیل میں گزاری،،نواز شریف اور مریم نواز کو جج احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ جج محمد بشیر نے مجرموں کو جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ جیل منتقلی کے بعد ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم بھجی گئی، جس نے نواز شریف اور مریم نواز کا میڈیکل چیک اپ کیا۔۔نوازشریف اور مریم نواز کو جیل میں بی کلا س دے دی گئی، جس کے تحت مجرموں کو اخبار، ٹی وی، روم کولر، بیڈ کی سہولیات دستیاب ہوں گی جبکہ گھر کے کھانے اور مشقتی کی سہولت بھی دستیاب ہوں گی۔نواز شریف،، مریم نواز اور محمد صفدر کو ایک ہی کمپاؤنڈ میں رکھا گیا ہے، تینوں کے کمرے الگ الگ ہوں گے تاہم وہ کمپاؤنڈ میں ملاقات کر سکیں گے۔۔نواز شریف کی گرفتاری سے قبل طیارے میں کی گئی گفتگو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: